منڈی بہاؤالدین ۔ بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا یہ کہنا ہے مرحوم شوکت علی خاں کے بھتیجے شاہد حسین قریشی کا کہ شوکت علی خاں اب دنیا میں نہیں رہے۔
لیکن ان کی یادیں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گی شاہد کا مزید کہنا ہے کہ میں ان کی بہت کاپی کرتا ہوں اور ان کے پڑھے ہو اشعار میاں محمد بخش کے آپ کی نظر کرتا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔
اس کے علاوہ ان کے دوسرے بھتیجے اختر حسین قریشی کا کہنا ہے کہ شوکت علی مرحوم میرے چچا تھے انہوں نے اپنی ابتدائی پرائمری تعلیم ملکوال سے شروع کی اور بعد ازاں میڑک کی تعلیم گورنمنٹ ہائی اسکول ملکوال سے حاصل کی اور میٹرک تک پڑھنے کے بعد وہ اپنی فیملی کے ساتھ 1960سے پہلے لاہور چلے گئے اور وہاں پر جا کر انہوں نے موسیقی میں باقاعدہ اپنا لوہا منوایا اور ملک و قوم کے قومی نغموں کے علاوہ عارفین کلام پڑھے ، اختر حسین کا یہ بھی کہنا ہے کہ میرے چچا نے میری کفالت کی میری شادی بھی انہوں نے کی