پاکستان میں مسلمانوں نے املاک کو آگ لگا دی
پاکستان میں امت ِ مصطفٰے پر رحم کریں اپنے دیس کو آگ نہ لگائیں
انسپکٹر سرفراز احمد رانجھا کو گھیر کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا
اسسٹنٹ کمشنر اور ڈی ایس پی کی جس قدر بھی تعریف کی جائے کم ہے یہ
گل بخشالوی
رمضان المبارک کے استقبال میںپاکستان تحریک ِ لبیک کے شید ائیوں نے پاکستان بھر میں امت ِ مصطفٰے کو قومی شا ہراہوں ،بازاروں، گھروں اور گلیوں میں قید کر کے اپنے خوبصورت پاکستان میں فرانس کے خلاف نفرت کی آگ لگا دی۔ پاکستان میں مسلمانوں نے اپنے دیس میں سرکاری اور نجی املاک کو آگ لگا کر فرانس سے اپنے نفرت کا ایمان افروز مظاہر ہ کیا اور یہ مظاہرہ جاری ہے ، شاہراہ ِ اعظم پر ٹر یفک جام ہے جام ٹریفک میں پھنسے بچے جوان بوڑھے خواتین اور ایمبولنسوں میں مریض پریشان ہیں۔ دین ِ مصطفٰے سے محبت کے اس مظاہرے میں ہسپتالوں میں عام اورکورونا کے خاص مریض آکسیجن گیس سلنڈر نہ پہنچ پانے پر زندگی اور موت کی کشمکش میں تحریک ِ لبیک کی دین ِ مصطفٰے سے محبت کے اس اظہار پر سو چ رہے ہوں گے کہ فرانس اور دیگر ممالک جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں ان پر کافر ظلم کر رہے ہیں اور اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مسلمان اپنے ہی دیس میں امت ِ مصطفٰے کو زندگی کے عذاب سے دوچار کئے ہوئے ہیں اپنے ہی دیس کے سرکاری اور نجی املاک کو آگ لگا کر دشمن ممالک کے ایجنڈ ے کو تقویت دے رہے ہیں اس سے بڑا ظلم مسلمان کا مسلمان پر کیا ہو سکتا ہے ، خدا را اپنے پاکستان اور پاکستان میں امت ِ مصطفٰے پر رحم کریں اپنے دیس کو آگ نہ لگائیں
کھاریاں شہر میں بھی گذشتہ رات چھ بجے سے صبح سات بجے تک دو طرفہ ٹریفک کو بلاک کیا گیا ساری رات مسافر خواتین و حضرات بچوں کے ساتھ خوار ہو رہے تھے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی موجود تھی ، جنڈانوالہ کے قریب جی ٹی روڈ پر تحریک ِ لبیک کے مظاہرین نے پولیس تھانہ کھاریاں کے ایس ایچ او انسپکٹر سرفراز احمد رانجھا کو گھیر کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا موقع پر پولیس کانسٹیبل نے ہوائی فائرنگ کر کے اپنی اور ایس ایچ کی جان بچائی انسپکٹر سرفراز کو شدید زخمی حالت میں پہلے تحصیل ہڈ کواٹر ہسپتال لایا گیا اور ابردائی طبی امداد کے بعد انہیں ڈسٹرکٹ ہسپتال گجرات منتقل کر دیا گیا ہے
مقامی انتظامیہ کی مثالی حکمت ِ عملی سے تحصیل ہڈ کواٹر ہسپتال کے سامنے یو ٹرن سے کھاریاں کینٹ یو ٹرن تک جی ٹی روڈ ٹائر اور فروٹ فروشوں کی خالی پیٹیاں جلانے والے تحریک ِ لبیک کی مختلف ٹولیوں کو پولیس انتظامیہ نے اطراف میں گھیر کر ایک دوسرے کے قریب نہیں آنے دیا ، انتظامیہ صبح کی روشنی کا انتظار کر رہی تھی حالات مکمل طور پر کنٹرول میں تھے صبح سات بجے پولیس اور رینجرز حرکت میں آئی ۔ میں موقع پر کھڑا منظر کیمرے کی آنکھ میں بند کر رہاتھا، تحریک ِ لبیک کے عاشقان ِ رسول علماءتماشائیوں میں دور کھڑے تھے مدرسوں کے طا لب علم ڈنڈے سوٹے اٹھائے آگ بھڑکاتے رہے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال شروع کیا تو لمحوں میں تحریک لبیک کے کاکن ہوا ہوگئے ،شہریوں نے جی ٹی روڈ صاف کیا اور رات بھر کی جام ٹریفک کھل گئی اس طرح بغیر کسی جا نی یا مالی نقصان کے کھاریاں میں مظاہرین کو منتشر کر دیا گیا ، اس کامیاب حکمت عملی پر اسسٹنٹ کمشنر اور ڈی ایس پی کی جس قدر بھی تعریف کی جائے کم ہے