وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سلیکٹرز کی مدد سے این اے 249 میں جیتنے کا الزام افسوس ناک ہے۔ جہاں نون لیگ جیت جائے وہاں ٹھیک، پیپلزپارٹی جیتے تو ڈیل کا نتیجہ، یہ دہرا معیار نہیں چل سکتا۔
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حد سے زیادہ خود اعتمادی نون لیگ کی شکست کی وجہ بنی، اگرسلیکٹرز کے بغیرفتح ممکن نہیں تو نون لیگ تین ضمنی الیکشن کیسے جیتی؟ پیپلز پارٹی ضمنی الیکشن جیتے تو اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی کے ساتھ جیتنے کا الزام لگا دیا جاتا ہے۔ ن لیگ ڈسکہ، وزیر آباد اور نوشہرہ جیتے تو بیانیے کی فتح قرار دیدیا گیا، یہ دہرا معیار کیوں اپنایا جاتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں سیاسی طور پر بلاول صاحب کا قد سب سے بڑا ہے،ایک پولنگ اسٹیشن کا نمبر بتائیں جہاں دھاندلی ہوئی، اگر عملہ میں نے لگوایا ہوتا تو ہر پولنگ اسٹیشن پر ہمارا مارجن زیادہ ہوتا۔ چاہتا ہوں کہ یہ بحث ختم ہو، این اے 249 میں ایک فیصد بھی دھاندلی نہیں ہوئی۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ میری اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم نے انٹیلی جنس اداروں سے رپورٹ لی ہے کہ پیپلز پارٹی کیسے جیتی ، سب نے یہی جواب دیا کہ آپ کی نالائقی کی وجہ سے جیتی ہے۔