این اے 249 کے الیکشن میں دوبارہ گنتی کے دوران بھی پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر مندو خیل جیت گئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار مفتاح اسماعیل کی طرف سے این اے 249 میں دوبارہ گنتی کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی، دوبارہ گنتی کی درخواست تین روز تک جاری رہی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے دوبارہ گنتی مکمل کر لی گئی۔ دوبارہ گنتی کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل 15ہزار656 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، ن لیگ کے مفتاح اسماعیل نے14ہزار747 ووٹ حاصل کیے۔ اس طرح پی پی نے یہ معرکہ 909 ووٹوں سے جیتا۔
29اپریل کو پیپلزپارٹی کےقادر مندوخیل 683ووٹوں سے کامیاب ہوئے تھے، ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں پیپلزپارٹی کے قادر خان مندوخیل کی برتری مزید بڑھ گئی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق دوبارہ گنتی کے دوران پیپلزپارٹی کے قادرخان مندوخیل 500ووٹ مسترد ہوئے، ن لیگ مفتاح اسماعیل کے726 ووٹ مسترد ہوئے، پی ایس پی کے مصطفی کمال کے499 ووٹ مسترد ہوئے، کالعدم ٹی ایل پی کے457 ووٹ مسترد ہوئے، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے حافظ مرسلین کے 504 ووٹ مسترد ہوئے،
الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار امجد آفریدی کے241ووٹ مسترد ہوئے، آزاد امیدوار احمد کے 294 ووٹ مسترد ہوئے۔
دوسری طرف صوبائی وزیر تعلیم سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے قادرخان مندوخیل کو جیت پر مبارکباد دی ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ ہم نے انتخابات کے بعد نتائج پر ہی کہہ دیا تھا کہ یہ جیت حق و سچ کی جیت ہے، ری پولنگ کا ڈرامہ رچانے والوں کو منہ کی کھانی پڑی ہے۔ بلدیہ کے لوگوں نے پی ٹی آئی کواصل حیثیت دکھادی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کوپانچویں نمبرپرآنے پرشرم آنی چاہیے پی ٹی آئی میں تھوڑی بہت شرم ہو توڈوب کرمرجائیں۔ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ جوبھی نیتجہ آئے گا مان لیں گے۔ مفتاح اسماعیل نے میرے گھرپرمٹھائی لانے کا وعدہ کیا تھا، اگروہ نہیں آئیں گے توصبح میں ان کے گھرمٹھائی بھجوادوں گا۔
صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ قادرخان مندوخیل بلدیہ ٹاؤن کی امیدوں پرپورا اتریں گے، بلدیہ ٹاؤن کے دیرینہ مسائل کوحل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔ کارکنوں نےاین اے249میں بہت محنت کی۔ آصف علی زرداری،فریال تالپور،بلاول بھٹوکی طرف سے شکرگزارہوں۔