لاہور : ڈیفنس میں قتل کی گئی 26 سالہ لڑکی ماہرہ ذوالفقار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مائرہ کو منہ اور گردن پر گولی مار کر قتل کیا گیا تاہم زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس میں قتل ہونے والی مائرہ ذوالفقار کی جنرل اسپتال سے جاری پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں مائرہ کے منہ اور گردن پر 2فائر کیے گئے جبکہ مائرہ کی گردن پرپھندے کا نشان پایا گیا۔
ویمن میڈیکل آفیسرڈاکٹرسعدیہ انجم کا کہنا تھا کہ مائرہ کی گردن، بازوں اور دونوں ہاتھوں پر خراشیں بھی پائی گئیں، بال کھینچنے سے سر پر بھی سوجن پائی گئی جبکہ منہ پر گولی لگنے سے دانت بھی ٹوٹےہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مائرہ کے کپڑوں سے سرکے ٹوٹے ہوئے بال بھی ملے تاہم مائرہ سے زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔
یاد رہے لاہور کے علاقے ڈیفنس میں پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ ذوالفقار کو قتل کردیا گیا تھا ، 26سالہ مائرہ چند روز قبل یوکے سے پاکستان آئی اور اپنی دوست اقراء کے ہمراہ رہائش پذیر تھی، مقتولہ کے والدین بیرون ملک مقیم ہیں، مقتولہ ماہرہ کے چچا کے بیان پر4 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
محمد نذیر نے دائر درخواست میں بتایا تھا کہ ماہرہ نے چند روز قبل بتایا تھا کہ اس کے دوست اسے ”سنگین نتائج” کی دھمکیاں دے رہے ہیں ،ماہرہ نے یہ بھی کہا کہ میری جان کو دونوں سے خطرہ ہے۔
تینوں میں تنازعہ کی وجہ یہ تھی کہ سعد مائرہ کو شادی کرنے پر مجبور کرتا تھا جب کہ دوسرا دوست بھی شادی کرنا چاہتا تھا جب کہ مائرہ نے ان دونوں میں سے کسی سے بھی شادی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔