جہلم (محمد زاہد خورشید) دنیا فلسطین میں ہونے والی یہودی دہشتگردی سے آنکھیں کیوں بند کر رہی ہے؟ ان خیالات کا اظہار جامعہ علوم اثریہ جہلم کے مہتمم اور نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان حافظ عبد الحمید عامر نے مرکزی جامع مسجد چوک اہل حدیث کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ اسلام دشمن عناصر دہشتگردی کو اسلام سے جوڑنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، لیکن اب نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل ظلم و ستم کا بازار گرم کر چکا ہے، اس دہشتگردی سے دنیا کبوتر کی طرح کیوں آنکھیں بند کر رہی ہے؟، بلکہ ایک عرصہ سے فلسطینی مسلمان یہودی دہشتگردی کا شکار ہیں، دنیا اس ظلم و جبر میں مظلوم فلسطینیوں کے بجائے ظالم اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہے،
ضلع بھر کی مساجد میں مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی ہدایت پر حافظ عبدالغفور جہلمی نے جامع مسجد سلطان , شیخ الحدیث مولانا سیف اللہ بلتی نے جامع مسجد علیا بلال ٹاؤن، حافظ طلحہ یوسف نے جامع مسجد توحید , مولانا سعد مدنی نے جامع مسجد محمدی, مولانا عکاشہ مدنی نے جامع مسجد رحمت الہی, حافظ عمر بن عبدالحمید نے جامع مسجد مخدوم آباد, حافظ ابوبکر بن مفتی شفیع نے جامع مسجد سلومی, مرکزی جامع مسجد سوہاوہ میں مولانا قطب شاہ اور اسی طرح ضلع جہلم کی تمام تحصیلوں کی دیگر مساجد میں مسجد اقصیٰ کی فضیلت و اہمیت، اہل فلسطین پر ظلم کیوں؟ اور عالم اسلام کی خاموشی؟ آخر کب تک؟ کے عنوانات پر خطبات اور مذمتی قراردادیں پیش کی گئیں اور شرکاء نے ایمانی جذبے کا اظہار کرتے ہوئے ہاتھ بلند کرکے قرار دادوں کے متن سے مکمل اتفاق کیا۔ نیز حافظ عبدالحمید عامر نے اہل اسلام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہود و نصاری کبھی بھی مسلمانوں کے دوست اور خیر خواہ نہیں ہو سکتے، وہ اپنی اسلام دشمنی کا اظہار آئے روز کرتے رہتے ہیں۔اب ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلامی ممالک کے حکمران متحد ہو کر یہودی سازشوں کو ناکام بنائیں اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر یک زباں ہو کر زور دار اور مضبوط آواز اٹھائیں اس موقع پر انھوں نے صحافی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کی یہ اہم ذمہ داری ہے کہ یہودی دہشتگردی کو دنیا کے سامنے آشکار کریں اور علمائے کرام اسلام اور تاریخ کے حوالے سے یہودیوں کا خبث باطن واضح کریں۔نیز انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، اس کی عظمت و اہمیت مسلمانوں کے دلوں سے نکالی نہیں جا سکتی۔ اہل اسلام کے دل ہر وقت فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، گزشتہ دنوں جن ممالک نے اسرائیل کے حوالے سے نرم گوشے اور اس کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا،وہ بھی اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کریں اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کریں۔