گوآستالہ ( اٹلی ) پاک محمدیہ اسلامک سنٹر گوآستالہ کا مستقبل مولوی صاحب کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے خطرے میں پڑ گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق مولوی صاحب نے گروپ بندی کر کے ایک گروپ کے ذریعے بانی اراکین کو سنٹر سے نکال باہر کیا اور غیر متعلقہلوگوں کی مدد سے اپنا تسلط قائم کر لیا ۔ ذرائع کے مطابق مولوی صاحب نے پاکستان کمیونٹی کے اتحاد و اتفاق کے تابوت میںآخری کیل آج سے چار سال قبل اپنی تنخواہ کا بہانہ بنا کر اپنے گروپ کے ذریعے سنٹر میں فساد برپا کر کے ٹھونکی ۔ کچھ غیر جانبدارلوگوں کی کوشش سے بانی گروپ کے لوگ سنٹر میں آ کر اپنے طور پر نماز پڑھنا شروع ہوئے ۔ عیدالفطر کے موقع پر بانی گروپ نےتجویز پیش کی کہ اس مبارک موقع پر متنازعہ مولوی کی بجائے کسی دوسرے مولوی صاحب کا بندوبست کرکے اتحاد و اتفاق سےاکٹھی عید کی نماز پڑھ لی جائے لیکن مولوی گروپ نہ مانا بلکہ علیحدہ نماز پڑھنے سے بھی زبردستی روکا گیا ۔ گذشتہ اتوار کے دن بانیگروپ نماز مغرب باجماعت ادا کرنا چاہتا تھا جو شرعی طور پر بالکل درست عمل ہے ؛ لیکن مولوی گروپ نے مولوی صاحب کیموجودگی میں؛ طاقت کے زور پر نماز باجماعت پڑھنے سے روکا جس پر دونوں گروپوں میں ہاتھاپائی ہوئی اور میڈیا کے مطابق؛ دونوںگروپوں کے تقریبا” سترہ لوگ زخمی ہوئے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ مقامی انتظامیہ سخت کاروائی کرے گی ۔ جس کی وجہسے اسلامک سنٹر کا مستقبل خطرے میں نظر آتا ہے ۔