اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے ٹرین حادثے پر وزیراعظم اور وزیر ریلوے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔
بلاول کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم تو کہتے تھےکہ جب ٹرین حادثہ ہو تو وزیر اور وزیر اعظم کو مستعفی ہوجانا چاہیے، وزیر اطلاعات نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا، ہمیں افسوس کا اظہار نہیں ، جواب چاہیےکہ اس حکومت میں ٹرین کے اتنے حادثات کیوں ہو رہے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ چار بجے تک گھوٹکی کے عوام مدد کے منتظر رہے کوئی نہیں پہنچا، وزیر ریلوے کو بھیجنے کے لیے وزیر اعظم کو ٹوئٹ کرنا پڑا۔
اس دوران بلاول بھٹو نے ن لیگ پر بھی تنقید کی اور ن لیگ کے ارکان کو کاغذی عہدیدار قرار دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اور ن لیگ کےکاغذی عہدیدار اپنی سیاست چمکانےکے لیےکھڑے ہو جاتے ہیں، یہ حادثے پر بھی اپنی سیاست چمکاتے ہیں۔
ن لیگ نے بلاول بھٹو کے ریمارکس اور اپنے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کو بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔