کھاریاں (گل بخشالوی) کھاریاں کی دکھتی رگ پر پریس کلب کھاریاں کے صدرمحمد زمان احسن کا قلم خوب جما ہے اور ہمارے سات سمندر پار کے حاجی صاحب کو کھاریاں شہر میں مسلم لیگ ن او ر انجمن تاجران کی تنظیم ساز ی کا غم کھائے جا رہا ہے کھبی ہم بھی کھاریاں کے مارک ٹیلی تھے لیکن اب یار بیلی بابائے صحافت لکھ کر مجھے آرام کا مشورہ دیتے ہیں ٹھیک کہتے ہیں عمر کا تقاضہ بھی ہے اس لئے شہر کی معاشرتی زندگی جب مقامی اخبارات میں دیکھتا ہوں تو کھاریاں کے زخموں اور ان پر مرحم رکھنے والوں کا پتہ چلتا ہے اور ہفتے میں ایک بار سات سمندر پار دیکھتا ہوںمسلم لیگ ن اور انجمن تاجران کے تنظیمی اکھاڑے کے پہلوانوں کے داﺅ پیچ سے لطف اندوز ہوتا ہوں حاجی صاحب کسی کو آسمان پر بٹھا دیتے ہیں اور کسی کو آسمان سے گرا کر کھجور میں اٹکا دیتے ہیں
محمد زمان احسن کھاریاں شہر کی معاشرتی زندگی کی خوبصورتی اور بدصورتی پر قلم اٹھاتے تو قلم کا حق ادا کرتے ہیں ۔ چوہدری اسفندیا ر کے شہر کے لئے کارہائے نمایاں کو ہائی لائٹ کرنے کا مقصد شہریو ں کوترغیب دینا ہے کہ اگر چوہدری اسفند یار علی اپنے والد چوہدری اصغر علی کے نقش ِ قدم پر شہریوں کی بے لو ث خدمت کرسکتے ہیں سارے شہر میں شہریوں کے لئے صاف پانی مہیا کرنے کے مشن پر ہیں۔ شہریوں کے دکھ درد اور زخموں پر مرحم رکھنے کے لئے خود کو وقف کئے ہوئے ہیں تو اس شہر میں اور بھی بہت سرمایا دار اور ساہو کار ہیں وہ کیوں اپنے لئے سوچتے ہیں شہریوں کی معاشی اور بنیادی ضرورتوں کو کیوں نہیں سوچتے انتخابات کے دنوں میں برسات کے مینڈکوں کی طرح رات بھر گلی کوچوں میں شہریوں کی نیدیں حرا م کرنے والے اخبارات کی سرخیوں میں کیوں نظر آتے ہیں آئیں اسفند یار علی کی طرح شہریوں کے دل جیت لیں کل یہ لوگ آپ کی محبتوں کو نظر انداز نہیں کریں گے
زمان احسن کے علاوہ کسی اخبار نویس نے نشاندہی نہیں کی کہ شہر کے سب سے خوبصورت جنرل اصغر مارکیٹ کے سامنے نالے کی تعمیر کے لئے خوبصورت فرنٹ کھدائی ہوئی نالے کی تعمیر میں ناقص مٹیریل کے استعمال کی وجہ سے تعمیر ہونے کے دوران ہی نالے کی دیواریں گر گئیں کھاریاں شہر اور گرد نواح میں کوئی ٹھیکیدار تھا نہیں اس لئے لاہور کے کسی ٹھیکیدار کو ٹھیکہ دیا گیا اور وہ ٹھیکہ لگا کر کام ادھورا چھوڑ کر غائب ہو گیا خان محمد اسلم خان نے اپنی پہلی بادشاہت میں سنگم ہوٹل کے سامنے نالے کی کھدائی کروائی تھی لیکن نالا بنانا بھول گئے اور تا جر برادری کو ذہنی عذاب میں مبتلا رکھے ہوئے ہیں
ایسی بہت سی اور خبریں کھاریاں ہڈ لائیں سے پڑھ کر خوشی ہوتی ہے کہ زمان احسن اگر کھاریاں میں ہیں تو صحافت کا حق بھی ادا کررہے ہیں ۔ شہریوں اور شہر کے درد لکھتا ہے اور بے حس انتظامیہ اور پولیس کی بھی خوب خبر لیتا ہے جو کہ قابل ِ تحسین ہے !!