برطانیہ کی طرف سے تمام تر کوششوں کے باوجود سمندری راستے سے غیر قانونی تارکین وطن کی آمد میں اضافہ رواں سال ابتک مجموعی طور پر 6ہزار 878افراد غیر قانونی طو رپر برطانیہ داخل

فرانس (حمید چوہدری سے) چھوٹی کشتیوں کے ذریعے برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کی آمد کا سلسلہ جاری ہے بارڈر فورس کے اہلکاروں نے برطانیہ میں داخل ہو نے والے مزیددرجنوں غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں لے لیا جبکہ کشتی سے پانی میں گر جانیوالے دو تارکین وطن کو فوری طور پر ریسکیو آپریشن کر کے نکال لیا گیا۔ آر این ایل آئی انشور لائف بوٹ نے افراد جنہوں نے لائف جیکٹ پہن رکھی تھیں اور وہ کشتی سے پانی میں گر گئے کو ریسکیو کرنے کیلئے آپریشن کیا گیا اس کشتی میں مجموعی طو رپر بیس افراد سوار تھے رامسٹیٹ لائف بوٹ کے رضاکار عملے نے بارڈر فورس کے افسران کو آپریشن اور تفصیلات سے آگاہ کیا ۔سوشل میڈیا پر جار ی ہونیوالے ایک تصویر بھی دکھایا گیا ہے کہ تقریبا پندرہ سے بیس تارکین وطن فوکلسٹون کینٹ کے قریب ساحل پر آرہے ہیں انسانی اسمگلرز کی طرف سے پرسکون سمندر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہفتے کے روز 10کشتیوں پر مجموعی طور پر 225تارکین وطن کو غیر قانونی طریقے سے 21میل کا ڈوور اسٹریٹس عبور کرایا گیادوسری طرف فرانسیسی حکام کی طرف سے برطانوی پانیوں کی حدود میں داخل ہونے سے قبل 131افراد کو روک لیا گیا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ برطانیہ کی طرف سے تمام تر کوششوں کے باوجود غیر قانونی تارکین وطن کی آمد میں روز بروز اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے رواں سال ابتک مجموعی طور پر 6ہزار 878افراد غیر قانونی طو رپر برطانیہ داخل ہو چکے ہیں جس میں مزید اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔ سال2020 میں اس پوائنٹ تک تارکین وطن کی تعداد 2ہزار 439رہی تھی اس طرح رواں برس غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد گزشتہ سال کی شرح سے تین گنا تجاوز کر گئی ہے تارکین وطن کے داخلے کا سلسلہ روکنے کیلئے سیکرٹری داخلہ پریتی پٹیل کی طرف سے فرانس کے ساتھ مشترکہ جدوجہد بھی جاری ہے جبکہ بغیر منظور ی داخل ہونیوالے تارکین وطن کی روک تھام کیلئے نئے منصوبے متعارف کرانے کیلئے بھی پرعز م ہیں زیادہ ترتارکین وطن برطانیہ میں داخلے کیلئے چھوٹی کشتیوں کا استعمال کرتے ہیں جنہیں روکنے کے لیے اگلے ہفتہ ممکنہ طور پر نئے قوانین متعارف کرائے جا سکتے ہیں۔ کلینڈسٹائن چینل تھریٹ کے کمانڈر ڈین اومحونی نے کہا ہے کہ ہم خطرناک اور غیر ضروری چھوٹی کشتی عبور کرنے میں ناقابل قبول اضافہ دیکھ رہے ہیں کیونکہ پورے یورپ میں غیر قانونی طور پر نقل مکانی کے نتیجے میں شمالی فرانس میں غیر قانونی طور پر برطانیہ میں داخلے کے خواہاں تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے حکومت ان جرائم پیشہ گروہوں کو نشانہ بنانا جاری رکھے گی جو انٹلیجنس اور نگرانی کے ساتھ ہر سطح پر ان غیرقانونی کارروائیوں کے ذمہ دار ہیں فرانس کے ساتھ مشترکہ کام کا مطلب یہ ہے کہ ہم نے فرانس میں زمین پر پولیس افسران کی تعداد کو دوگنا کردیا ہے جو غیر قانونی کراسنگ کو روک رہے ہیں سال 2020 میں 8ہزار 410 غیر قانونی تارکین وطن برطانیہ پہنچے 2019 میں یہ تعداد 1ہزار 850تھی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں