فرانس (حمید چوہدری سے) پیرس ٹاور آپریٹنگ کمپنی کے مالک جین مارٹن کا کہنا ہے کہ شہر میں سیاحت واپس آنے کی وجہ سے دنیا بھر سے آئے لوگوں کے ساتھ خوشیاں بانٹنے کا موقعہ ملے گا تاہم سیاحوں کی تعدادایک دن میں 25 ہزار کے بجائے 13 ہزار تک محدود کردی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگلے ہفتے سے ٹاور کی حدود میں داخل ہونے سے قبل کورونا کیسز میں اضافے کے باعث تمام افراد کو حکومت کی جانب سے عائد کردہ تقاضوں کے مطابق ویکسین لگوانے کا ثبوت یا کورونا کی منفی رپورٹ دکھانا لازمی ہوگی۔
جین مارٹن نے کہا ہے کہ فرانسیسی حکومت کی جانب سے سیاحت بحال کرنے کے بعد ایفل ٹاور کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے البتہ تمام قوائد کا دارومدار دوسرے ممالک پر ہے کہ سیاح کون سے ملک سے آرہے ہیں۔
پیرس کے میئر این ہیدلگو کی جانب سے تمام سیاحوں کو ایفل ٹاور کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے پر استقبال کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ فرانسیسی حکومت نے 9 ماہ قبل کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایفل ٹاور سمیت تمام تفریحی مقامات پر جانے کی پابندی عائد کردی تھی جو تقریباً دوسری جنگ عظیم کے بعد سے طویل مددت قرار پائی ہے۔