فرانس (حمید چوہدری سے) فرانس کے دارالحکومت پیرس جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ خصوصی حیثیت کو تبدیل کرنے کے بھارتی غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کے دو سال مکمل ہونے کے موقع پر یوم استحصالِ کشمیر کو منانے کے لیے آج یہاں پاکستانی سفارت خانے میں ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔ فرانسیسی سول سوسائٹی اور میڈیا کے ساتھ ساتھ پیرس میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹیز نے تقریب میں شرکت کی۔
چارج ڈی افیئرز جناب عباس سرور قریشی نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران ہندوستانی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے باشندوں کو انسانی حقوق کی غیر معمولی خلاف ورزیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جیسے کہ اضافی عدالتی قتل، جبری گمشدگیوں، مواصلاتی ناکہ بندی کے ساتھ ساتھ طویل کرفیو۔ لیکن کچھ بھی کشمیری عوام کے عزم کو کچل نہیں سکا۔
5 اگست 2019 کو بھارتی حکومت کے غیر قانونی اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کو متنازعہ علاقے میں آباد ہونے کی اجازت دے کر، بھارت کشمیریوں کو ان کے اپنے وطن میں اقلیت میں ڈھالنے کی کوشش میں IIOJK کی آبادی کے تناسب حیثیت کو تبدیل کر رہا ہے۔.
عباس سرور قریشی نے یورپی یونین کے اراکین پارلیمنٹ کاکشمیریوں کی حالت زار پر روشنی ڈالتے ہوئے خط لکھنے پر شکریہ ادا کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کی خواہشات اورآرزو کے مطابق اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کی جدوجہد اور حق خودارادیت کے حق میں حکومت پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ وزیراعظم عمران خان خود کشمیری عوام کے سفیر ہیں۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فرانسیسی صحافی مسٹر پال کومتی نے 2019 میں آزاد جموں و کشمیر کے دورے کے اپنے تجربے کوسامعین کے سامنے رکھا اور کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ آزاد کشمیر میں لوگ سلامتی اور آزادی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ وہاں کی صورتحال IIOJK کی صورتحال سے یکسر مختلف تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہر معاشرے کو زندہ رہنے کی امید کی ضرورت ہے، اور یہ بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی قبضے اور مسلسل جارحیت کے سامنے IIOJK کے لوگوں کی امیدوں کو مردہ نہ ہونے دے۔
سیمینار کے دیگر مقررین نے بھی 5 اگست 2019 کے بھارتی حکومت کے غیر قانونی اقدامات پر تنقید کی اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حق میں جدوجہد میں ان کی حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
5 اگست 2019 سے آئی آئی او جے کے میں ہونے والے مظالم کی ایک دستاویزی فلم حاضرین کو دکھائی گئی اور صدر، وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔
اس موقع پر، چا نسری میں ایک فوٹو گرافی کی نمائش بھی منعقد کی گئی، جس میں بھارتی فوجی محاصرے کے خلاف کشمیر کی جدوجہد کی تاریخی تصاویر نمائش کے لئے رکھی گئیں تھیں۔
ایمبیسی اہلکاروں نے بازوؤں پہ سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔ تقریب میں فرانسیسی حکومت کی جانب سے کویڈ 19کے متعلق دی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کیا گیا۔