گوجرانوالہ (بیوروچیف ) نئی دنیا گوجرانوالہ کے ایک سروے میں گوجرانوالہ کے رہائشیوں نے اپنے بیان میں کہا ضروریات زندگی کی اشیاء کریانہ اسٹور پر بکنے والی ہر چیز کا پانچ روپے دس روپے ریٹ گورنمنٹ لسٹ سے زیادہ ہے جس طرح چینی آٹا گھی دالیں گورنمنٹ ریٹ کے لسٹ کے مطابق جو ریٹ ہے وہ دکاندار ریٹ نہیں لگاتا ہر دکاندار نے اپنا ریٹ لگایا ہوا ہے اور لوگوں کی مجبوری کا ناجائز فائدہ اٹھایا جا رہا ہے مزدور کی بات کرے تو مزدور کی تنخواہ وہی ہے جو پہلے تھی بیس سال پہلے بھی یہی تنہا تھی اب بھی یہی تنہا ہے مہنگائی کا بوجھ اتنا غریب آدمی پر بڑھ چکا ہے کہ غریب آدمی کا گھر کا چولہا جلانا بڑا مشکل ہو چکا ہے اوپر سے دکاندار اپنی من مرضی کا لوگوں کو ریٹ لگا رہے لوگوں نے اپنے بیان میں کہا اس طرح ہی ایل پی جی بیچنے والے اپنی مرضی کا ریٹ لگا رہے ہیں کسی کا ریٹ ایک نہیں کہیں جگہ پر ایک سو ساٹھ کسی جگہ پر 170 اور کسی جگہ پر 180 اور کہیں جگہ پر 190 کسی کا ایک ریٹ نہیں کسی کے پاس سرکاری ریٹ لسٹ نہیں بغیر لائسنس کے یہ اجازت کے بغیر کام کر رہے ہیں اور لوگوں کی اس طرح ہی مجبوری کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اوپر سے گیس کی فراہمی ہر ٹائم بند رہتی ہے ہے لوگ ایل پی جی اور لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں لوگوں نے کہا کہ دکانوں پر اشیا کی چیزوں میں بھی خودساختہ اتنا اضافہ کیا گیا ہے کسی کریانہ اسٹور پر چلے جائیں کسی کا ریٹ کس طرح کا ہے کسی کا ریٹ زیادہ ہے کسی کا کم ہے لوگوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان، وزیر اعلی پنجاب ،کمشنر گوجرانوالہ اور ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ سے اپیل کرتے ہیں کہ جناب والا اس کے بارے میں غور کیا جائے اور دکانداروں کا ریٹ چیک کیا جائے اور ایل پی جی بیچنے والوں کے لائسنس چیک کیے جائے کہ کیا ان کے پاس کوئی اجازت نامہ ہے یہ لوگ عوام کا خون چوس رہے ہیں اور غریب آدمی پہلے ہی مر چکا ہے مہنگائی کے بوجھ تک بوجھ تلے آ چکا ہے اور دکاندار اپنی مرضی کا لوگوں کو ریٹ لگا کر ان کی مجبوری کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں ، حکام بالا سے نوٹس لینے کی اپیل ہے اور درخواست بھی ہے کہ فوری کاروائی کا حکم جاری کیا جائے اور دوکانداروں کے ریٹ چیک کیے جائیں اور ایل پی جی بیچنے والوں کے بھی ریٹ چیک کیے جائیں۔