فرانس (حمید چوہدری سے) پاکستان بزنس فورم فرانس کے بانی ارکان کا صحافیوں کے اعزاز میں عشائیہ ،پاکستان بزنس فورم فرانس کی طرف سے میٹ دی پریس تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ فورم کے نو منتخب جنرل سیکرٹری یاسر خان نے بزنس فورم کے عہدیداروں کا اعلان کیا۔یاسر خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بزنس فورم کے بانی ارکان کی مشاورت سے فورم کے بانی صدر حاجی محمد اسلم چوہدری ، چئیرمین سردار ظہور اقبال ، سرپرست اعلٰی محمد ابراہیم ڈار اور چیف کو آرڈینیٹر صاحبزادہ عتیق الر حمن کو منتخب کیا گیا ہے۔
اور اگلے چند دنوں میں ایگزیکٹو باڈی کے دوسرے عہدیداروں اور انتالیس رُکنی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اعلان کیا جائے گا۔ جو بزنس فورم کے معاملات کو چلائے
گی۔
نو منتخب صدر حاجی محمد اسلم چوہدری نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان بزنس فورم فرانس کی رجسٹریشن مقامی قانون کے مطابق ہوچکی ہے۔ اور ساتھ میں بزنس فورم کا لوگو بھی رجسٹرڈ کروادیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کُہ بزنس فورم سیای و مذہبی وابستگی سے بالاتر ہوکر خالص ہاکستانی کمیونٹی کے لئے کام کرے گا اور پاکستان بزنس فورم فرانس کے رُکنیت فارم بھی تمام شعبوں کے لوگوں کو ارسال کئے جارہے ہیں ، اور اگلے مرحلے میں جو ایگزیکٹیو باڈی اناؤنس کی جائیگی اس میں پینتیس فیصد تعداد نوجوانوں کی ہوگی۔
نومنتخب چئیرمین سردار ظہور اقبال نے تمام صحافی برادری کی آمد کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ بزنس فورم کے وفد نے گزشتہ دورہ پاکستان میں اسلام آباد اور گجرات میں مختلف چیمبرز اور بزنس ایسوسی ایشن سے ملاقات کی اور باہمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا اور ایم او یو بھی سائن کئے۔ سردار ظہور اقبال نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ بزنس فورم کے پلیٹ فارم سے ہم فرانس کے پاکستان بزنس مینوں کے مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں اور ان کی قانونی معاونت بھی کریں۔ اور اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان میں جن مسائل کا سامنا ہے ، ان کے تدارک کے لئے بزنس فورم پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
چیف کوآرڈینیٹر صاحبزادہ عتیق الرحمن نے کہا مختلف شعبوں میں کام کرنے والے پاکستانیوں کے ساتھ مل کر فرانس میں بیروزگار پاکستانیوں کے روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے جائیں گے۔ اور نوجوان پاکستانی طلباء کو مختلف کمپنیوں میں کورسز کے لئے بزنس فورم اپنا نیٹ ورک استعمال کرے گا۔
پاکستان بزنس فورم کے سرپرست اعلٰی ابراہیم ڈار جو کہ بزنس ٹور پر بیرون ملک تھے انہوں نے دوبئی سے بذریعہ کال اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ آخر میں صحافیوں کے ساتھ سوال و جواب کی نشست ہوئی اور ان کی طرف سےدی گئی تجاویز کا خیر مقدم کیا گیا۔