فرانس : تحریک انصاف فرانس کے انٹرا پارٹی الیکشن میں پری پلان دھاندلی کا انکشاف۔

فرانس(حمید چوہدری سے)انصاف پینل کے ایک سو ستر ووٹ پیمنٹ کے باوجود ووٹر لسٹ میں شامل نہیں کئے گئے۔
سیکرٹری اوورسیز پی ٹی آئی عبداللہ ریاڑ کی طرف سے نظریاتی گروپ کو جتوانے کے لئے عملی اقدامات ، تحریک انصاف فرانس کے انٹرا پارٹی الیکشن متنازع ہو گئے تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف فرانس میں جاری انٹرا پارٹی الیکشنز میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے انکشافات نے انہیں متنازع بنا دیا ہے انصاف پینل فرانس جس کے صدارتی امیدوار شیخ نعمت اللہ ہیں اور جن کے پینل کو سینئر رہنما تحریک انصاف فرانس و سابقہ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات یاسر قدیر کی حمایت حاصل ہے ان کے بنائے پینسٹھ ممبران کی ممبرشپ فیس بروقت ادائیگی کے باوجود انھیں فرانس میں جاری انٹرا پارٹی الیکشنز میں ووٹ کا حق استمعال کرنے سے روک دیا گیا ہے، اس حوالے سے تحریک انصاف فرانس کے ایک سینئر رہنما نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر تفصیلات بتاتے یوئے کہا کہ سابقہ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات و سینئر رہنما تحریک انصاف فرانس یاسر قدیر کی جانب سے اوورسیز کارکنان کے حقوق و اختیارات پر مسلسل آواز اٹھانے پر تحریک انصاف کے موجودہ سیکرٹری اوورسیز پی ٹی آئی ڈاکٹر عبدللہ ریار اور الیکشن کمیشن کے ایک ممبر خاور میمن ان سے ذاتی رنجش و اختلاف رکھتے ہیں چناچہ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے جانب داری سے کام لیتے ھوئے یاسر قدیر کی جانب سے بنائے گئے پینسٹھ ممبران کو ووٹ ڈالنے کا حق نہیں دیا جبکہ ان پینسٹھ ممبران کی ممبرشپ فیس بھی لے لی ، اس کے علاوہ شیخ نعمت اللہ کے بنائے ایک سو پانچ ممبران کی فیس لینے کے باوجود ان ممبران کو بھی ووٹ ڈالنے کا حق نہیں دیا گیا ، صاف نظر آ رہا ہے کہ موجودہ اوورسیز سیکرٹری ڈاکٹر عبدللہ اور الیکشن کمیشن کے ممبر خاور میمن کے ہوتے ہوئے منصفانہ اور آزاد الیکشنز کا انقعاد ممکن نہیں ہے اور ان ووٹرز کو ووٹ کا حق نہ دینے سے الیکشن کمیشن کی بد نیتی سب پر عیاں ہے ،
اس حوالے سے یاسر قدیر سے رابطہ کرنے پر انہوں نے تصدیق کی کہ فنانس بورڈ و الیکشن کمیشن جانب داری سے کام لے رہا ہے اور ہمارے بنائے ممبران کو ووٹ کا حق استعمال کرنے نہ دینا جبکہ ان کی ادائیگی مقررہ وقت سے پہلے کر دی گئی تھی پورے الیکشن پراسس پر سوالیہ نشان کھڑا کر رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو ان کی شکل یا خیالات نہیں پسند تو اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہونا چائے تھا کہ وہ اپنی موجودہ اختیارات کا غلط استعمال کریں ، انھوں نے انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے ان تمام بے ضابطگیوں کو باقاعدہ مرکزی لیڈرشپ و پارٹی فورمز پر اٹھانے کا عندیہ بھی دیا ہے۔
جبکہ انصاف پینل کے امیدواروں نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ ان حالات میں ان کا اعتماد موجودہ الیکشن کمیشن و سسٹم سے اٹھ چکا ہے لیکن ان ساری زیادتیوں و بے ضابطگیوں کے باوجود وہ میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے اور الیکشن میں دوسرے گروپ کو بھر پور ٹف ٹائم دیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں