اگر سپریم کورٹ بھی دھمکی آمیز خط کی طرف جاتی تو ان کابھی میرے والا ہی فیصلہ ہوتا۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری

اسلام آباد ( ڈیسک نیوز) قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے کہا کہ ججز آرٹیکل 5 کی طرف نہیں گئے ، اگر وہ بھی دھمکی آمیز خط کی طرف جاتے تو ان کابھی یہی فیصلہ ہوتا۔

نجی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے کہا کہ ووٹنگ کا فیصلہ تو اجلاس میں ہوگا ، میں محب وطن پاکستانی ہوں جو معاملات اور حقائق میرے سامنے آئے میں نے ان کے مطابق فیصلہ کیا ، جو چیزیں اور ثبوت میرے سامنے رکھے گئے میں نے پاکستان کے خلاف سازش دیکھی ، نیشنل سکیورٹی کمیٹی اور وفاقی کابینہ کے مطابق ملک کے خلاف سازش ہوئی ، میں یہ کیسے دیکھ سکتا تھا۔
آئین کی بالا دستی سے متعلق سوال کے جواب میں ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ریاست سب سے پہلے ہے ، ریاست آئین کے تحت چلتی ہے لیکن جب ریاست پر حملہ ہو تو کس کا دفاع کرنا چاہئے ؟ نیشنل سکیورٹی کمیٹی اور اداروں کا علامیہ آیا ہے جس کی آئی ایس پی آر نے تصدیق کی ہے ۔

صحافی نے سوال پوچھا کہ اگر کوئی سازش ہوئی تو آپ کو نہیں لگتا کہ ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے تھی جس پر قاسم سوری نے جواب دیا کہ حکومت نے کمیشن بنایا ہے ، تحریک انصاف اور عمران خان کے ساتھ پوری قوم ہے ، یہاں بیرونی آقاؤں کی غلامی کرتے ہوئے سازش ہو رہی ہے ۔
اپنی رولنگ کا دفاع کرتے ہوئے قاسم سوری نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے میں نے رولنگ دی ، عوام کی جانب سے مبارکبادیں موصول ہوئیں ، ججز بھی محب وطن پاکستانی ہیں ، وہ آرٹیکل 5 کی طرف نہیں گئے ، مجھے فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں