اسلام آباد (نئی دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے اتحادی حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا مالی سال 2022-23 کا بجٹ مسترد کردیا۔
We reject this anti people & anti business budget presented by Imported govt. Budget is based on unrealistic assumptions on inflation(11.5%) & economic growth(5%). Today's SPI of 24% indicates that inflation will be between 25/30% which on the one hand will destroy the common man
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 10, 2022
اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا ہم امپورٹڈ حکومت کے پیش کردہ اس عوام دشمن اور کاروبار دشمن بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ بجٹ افراط زر ساڑھے 11 فیصد اور اقتصادی ترقی کی شرح پانچ فیصد کے بارے میں غیر حقیقی مفروضوں پر مبنی ہے۔ آج کا سوشل پراگریس انڈیکس (ایس پی آئی)) بتاتا ہے کہ مہنگائی کی شرح 25 سے 30 فیصد کے درمیان ہوگی جو ایک طرف عام آدمی کو تباہ کر دے گی تو دوسری طرف بلند شرحِ سود کی وجہ سے معاشی ترقی رک جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کی جانب سے کی جانے والی تمام ترقی پسند ٹیکس اصلاحات اور غریبوں کے فائدے کے پروگرام جیسے کہ صحت کارڈ اور کامیاب پاکستان کو بند کردیا گیا ہے۔ یہ ایک ناقابل یقین حد تک پرانا پاکستان بجٹ ہے جو قوم کے لیے مزید بوجھ اور مصائب پیدا کرے گا۔