حمزہ شہباز دوبارہ وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب، تحریک انصاف کا ڈپٹی سپیکر کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

لاہور : پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے بعد حمزہ شہباز زیادہ ووٹ لے کر دوبارہ وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس تین گھنٹے کی تاخیر سے شام سات بجے کے قریب ڈپٹی سپیکر دوست مزاری کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں ن لیگ کی جانب سے تحریک انصاف کے دو نو منتخب ارکان شبیر گجر اور زین قریشی کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہ دینے کا مطالبہ کیا گیا تاہم ڈپٹی سپیکر نے اسے تسلیم نہیں کیا۔ ووٹنگ شروع ہوئی تو سب سے بڑا مسئلہ مسلم لیگ ق کے ارکان کے ووٹوں کا تھا۔ خبریں آر ہی تھیں کہ ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت نے اپنی پارٹی کے ارکان کو عمران خان کے امیدوار (چوہدری پرویز الہٰی ) کو ووٹ کاسٹ کرنے سے منع کیا۔ تاہم مونس الہیٰ نے کہا کہ گزشتہ روز ق لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں چوہدری پرویز الہٰی کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا اس لیے پارٹی سربراہ کا اس فیصلے پر اثر نہیں ہوگا۔ کافی دیر تک جاری رہنے والی شش و پنج کے بعد ق لیگ کے تمام 10 ارکان نے چوہدری پرویز الہٰی کے حق میں ووٹ کاسٹ کیا۔ق لیگ کے ارکان کا ووٹ کاسٹ ہونے کے بعد ایک بار پھر یہ سوال پیدا ہوا کہ ان کے ووٹ گنے جائیں گے یا مسترد کردیے جائیں گے؟ اس فیصلے کے مجاز ڈپٹی سپیکر دوست مزاری تھے جنہوں نے فیصلہ کیا کہ ق لیگ کے ارکان کے ووٹ شمار نہیں کیے جائیں گے۔

ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ڈپٹی سپیکر نے اعلان کیا کہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار پرویز الہٰی کو 186 ووٹ ملے ہیں جب کہ ن لیگ کے امیدوار حمزہ شہباز کو 179 ووٹ ملے ہیں۔ دوست مزاری نے ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت کا خط پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا تھا کہ ق لیگ کے ارکان ن لیگ کے امیدوار حمزہ شہباز کو ووٹ کاسٹ کریں گے۔ انہوں نے چوہدری شجاعت کے خط کے تناظر اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں قرار دیا کہ مسلم لیگ ق کے تمام 10 ارکان کے ووٹ شمار نہیں کیے جائیں گے۔دوست مزاری نے کہا کہ یہ رن آف الیکشن تھا جس میں ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد ہونے کے بعد پرویز الہٰی کے ووٹوں کی تعداد 176رہ گئی ہے۔ ن لیگ کے امیدوار حمزہ شہباز 179 ووٹوں کےساتھ وزیر اعلیٰ منتخب ہوگئے ہیں،
ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں( ق) لیگ کے ارکان کے ووٹ مسترد کیے جانے پر تحریک انصاف نے عدالت جانے کا اعلان کردیا۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی سپیکر نے چوہدری شجاعت کا خط پڑھ کر سنایا جس میں ق لیگ کے ارکان کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ حمزہ شہباز کو ووٹ کاسٹ کریں۔ ڈپٹی سپیکر نے پارٹی سربراہ کے خط کے تناظر میں ق لیگ کے ارکان کے ووٹوں کو مسترد کردیا۔اس موقع پر تحریک انصاف کے راجہ بشارت کی ڈپٹی سپیکر سے شدید بحث ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کا اختیار پارٹی سربراہ نہیں بلکہ پارلیمانی لیڈر کے پاس ہے تاہم ڈپٹی سپیکر نے ان کی اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے ق لیگ کے ووٹ شمار نہ کرنے کا اعلان کردیا۔ ڈپٹی سپیکر کے اس فیصلے پر راجہ بشارت نے اعلان کیا کہ وہ اس معاملے پر عدالت سے رجوع کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں