پی ٹی آئی کے 11 ارکان کے استعفے منظور کیے جانے پر پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اس منظوری کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

اسلام آباد (نئی دنیا نیوز) سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 11 ارکان کے استعفے منظور کیے جانے پر پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اس منظوری کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری پہلے ہی استعفے منظور کر کے الیکشن کمیشن کو بھجوا چکے ہیں اس لیے سپیکر راجہ پرویز اشرف کے 11 استعفے منظور کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا “یہ خام خیالی ہے کہ آپ ان حلقوں میں ضمنی الیکشن کرائیں گے، ملک عام انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے اور موجودہ حکمران انتخابات نہیں روک سکتے۔”خیال رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے 11 اراکینِ قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرکے مراسلہ الیکشن کمیشن کو بھجوادیا ہے۔

جن ارکان کے استعفے قبول کیے گئے ہیں ان میں علی محمد خان(NA-22)، فضل محمد خان(NA-24)، شوکت علی(NA-31)،فخر زمان خان(NA-45)، فرخ حبیب(NA-108)، اعجاز احمد شاہ(NA-118)، جمیل احمد خان(NA-237)،محمد اکرم چیمہ(NA-239)، عبدالشکور شاد(NA-246) کے استعفے منظور کیے ہیں۔ اس کے علاوہ خواتین ارکان ڈاکٹر شیریں مزاری اورشندانہ گلزار خان کےاستعفے بھی قبول کیے گئے ہیں۔ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق سپیکر نے استعفے آئین پاکستان کے آرٹیکل 64 کی شق (1) کے تحت تفویص اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے منظور کیے۔پی ٹی آئی کے مبران قومی اسمبلی نے 11 اپریل 2022 کو اپنی نشستوں سے استعفے دیے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں