فرانس (حمید چوہدری سے) بھارتی یوم آزادی کو دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں نے یوم سیاہ کے طور پر منایا ،اسی مناسبت سے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ریپبلک سکوائر پربھی ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ،اس مظاہرے میں کشمیری کیمونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، آرگنائزر کل جماعتی انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم فرانس کے صدر مرزا مشتاق جرال نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جبری طور پر کشمیریوں پر اپنی مرضی نہیں تھوپ سکتا،بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے،
صدر پاکستان پیپلزپارٹی بوریوالا، سابق ٹکٹ ہولڈر قومی اسمبلی چوہدری کامران یوسف گھمن نے پیپلز پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں یوم آزادی منانے کا کوئی حق نہیں کیونکہ اس نے کشمیری عوام کی مرضی کے خلاف علاقے پر قبضہ جمارکھا ہے، حق خود ارادیت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے اور بھارت سے مکمل آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی، چوہدری کامران یوسف گھمن نےکہا کہ اگر اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں نے اپنا کردار ادا نہیں کیا تو بھارتی فوج کو رسوا ہوکر خطے سے نکلنا پڑے گا، اقوام متحدہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے تاکہ پورے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم ہو سکے،ہمارے قائد شہید زوالفقار علی بھٹو نے اقوام متحدہ میں تاریخی خطاب میں کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں اورنہ ہی یہ کبھی بھارت کا اٹوٹ انگ رہا،جموں و کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازعہ علاقہ ہے حقیقت میں یہ بھارت سے کہیں زیادہ پاکستان کا حصہ ہے،کشمیر کے لوگ پاکستانیوں کا حصہ ہیں ہم ایک ہیں ہمارا تعلق خون کا تعلق ہے،ہم ایک جسم کی مانند ہیں ہمارا جینا مرنا ایک ساتھ ہے ہم ایک ہی خاندان اور قبیلہ ہیں، الغرض ثقافت اور جغرافیےاورتاریخ ہر طرح اور ہر لحاظ سے کشمیری پاکستان کے عوام کا حصہ ہیں، ’’ہم ہزار سال تک جنگ لڑنے کیلئے تیار ہیں اوریہ ہماری بقاء کی جنگ ہے۔‘‘
عمران رشید چوہدری جنرل سیکرٹری نے کہا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت تک ہندوستان کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر بنایا جائے گا،
کشمیری راہنما ملک مشتاق پاشا نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے،عالمی دنیا مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر خاموش تماشائی ہے،اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کروائے، چوہدری گلزار لنگڑیال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پندرہ اگست کشمیریوں کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے،پچھلے 75 سالوں سے ہندوستان نے کشمیریوں کا آزادی کا حق چھین رکھا ہے،جب تک کشمیریوں کو آزادی نہیں مل جاتی بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور منایا جائے گا،صاحبزادہ عتیق الر حمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت مسلسل ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہا ہے ، مودی دہشت گرد سن لے ، مقبوضہ کشمیر بھی صاف کروائیں گے بلکہ ریاست جونا گڑھ بھی انڈیا سے لیں گے۔
دیگر مقررین یاسر قدیر ، انعام اللہ پٹھان ، راجہ اشفاق ، مرزا آصف جرال نے کہا کہ یاسین ملک کو جھوٹے مقدمات میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ،انسانی حقوق کی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر خاموش تماشائی ہیں ہمارا مطالبہ ہے انسانی حقوق کی تنظیموں سے کہ کیا مقبوضہ کشمیر میں انسان نہیں بستے یا اقوام عالم کی آنکھوں کے آگے پٹی آ گئی ہے ۔بھارتی ناجائز قبضہ کے خلاف کشمیری سیاہ جھنڈے لہرا کر بھارت سے نفرت کا اظہار کیا جارہا ہے ۔مقبوضہ جموں کشمیر پر بھارت کا 75 سال سے غیر قانونی قبضہ ہے۔یوم سیاہ منا کر بھارت اور عالمی دنیا کو بتانا ہے کشمیریوں نے بھارت کو تسلیم نہیں کیا۔بھارتی فوج نے وادی کشمیر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا ہے۔بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے نام پر کشمیریوں کا۔جینا حرام کر رکھا ہے ،بھارتی فوج نے چیکنگ اور جامہ تلاشی کا سلسلہ تیز کردیا ہے، مظاہرین انڈیا مردہ باد ، مودی ٹیرورسٹ ، لے کے رہیں گے آزادی ، کشمیری مانگیں آزادی کے نعرے لگاتے رہے۔