بھٹوکے شہر لاڑکانہ میں سیلاب سے بچ جانے والے بھوک سے مرنے لگے‘سندھ حکومت کے گوداموں میں پڑی گندم سیلابی ریلوں میں بہہ کر ضائع ہورہی ہے.

لاڑکانہ کی ایک ماں کی جانب سے دو روٹیوں کو 8 بچوں میں تقسیم کرنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی جسے دیکھ کر لوگ اشکبار ہوگئے‘ سندھ حکومت کی نااہلی سے قمبر شہدادکوٹ کے گوداموں میں پڑی لاکھوں ٹن گندم حاجت مندوں میں تقسیم نہ کی جاسکی

سندھ سمیت ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں ایک طرف محلات اور عوام کے اربوں روپے سے بنے مقبرے کھڑے ہیں تو دوسری جانب روٹی‘کپڑا اور مکان کا نعرہ لگا کر مقبول ترین لیڈر بننے والے ذوالفقار علی بھٹوکے شہر لاڑکانہ میں سیلاب متاثرین کا کوئی پرسان حال نہیں ہے .

ایک طرف لاڑکانہ کے غریب عوام کے پاس بچوں کو کفن دینے کے لیے کپڑا نہیں اور وہ پلاسٹک کے پرانے بیگزمیں لیپٹ کر بچوں کو دفن کررہے ہیں تو دوسری جانب بچ جانے والے بھوک اور پیاس سے مررہے ہیں لاڑکانہ کی ایک ماں کی جانب سے دو روٹیوں کو 8 بچوں میں تقسیم کرنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی جسے دیکھ کر لوگ اشکبار ہوگئے. وائرل ویڈیو میں لاڑکانہ کی ماں کو بھوک سے بلکتے بچوں میں روٹی تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی ماں روٹی کے ٹکڑے کرکے انہیں تقسیم کرتی ہیں تو روٹی کو دیکھنے والے بچوں کے چہروں پر مسکراہٹ آجاتی ہے.

ویڈیو میں تمام بچوں کو روٹی کی تقسیم کے وقت ماں کے ارد گرد کھڑے ہوکر ’ ’ماں مجھے بھی دو“ کو صدائیں لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ویڈیو سے محسوس ہوتا ہے کہ ماں کے پاس 8 سے زائد بچے ہیں جو کئی گھنٹوں سے بھوکے تھے. ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صحافی سنجے سادھوانی نے لکھا کہ ماں کے پاس دو روٹیاں تھیں، جنہیں انہوں نے 8 بچوں میں تقسیم کردیا ویڈیو کو دیکھنے کے بعد درجنوں لوگوں نے اسے شیئر کیا اور اس پر کمنٹس کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا اور ساتھ ہی سیلاب متاثرین کی مشکلات کی کمی کی دعائیں بھی کیں.

بعض لوگوں نے ویڈیو کو دیکھنے کے بعد حکومت اور انتظامیہ سمیت امیروں اور جاگیرداروں پر بھی تنقید کی اور لکھا کہ ان کے پاس بھوکے بچوں کو دینے کے لیے کچھ بھی نہیں؟جبکہ پیپلزپارٹی جس کی سندھ میں صوبائی حکومت ہے اور وفاق میں حکمران جماعت مسلم لیگ نون سمیت پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ایسی ویڈیوزکو جعلی قراردے رہی ہیں . یہ امر قابل ذکر ہے یہ ویڈیوجس ٹیلی ویژن چینل نے نشر کی ہے وہ پی ڈی ایم کے قریبی اور تحریک انصاف کے منحرف راہنما اور پنجاب کے سابق صوبائی وزیرعلیم خان کی ملکیت ہے.

خیال رہے کہ ملک بھر میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب سے جہاں اب تک سوا کروڑ سے زائد لوگ متاثر ہوچکے ہیں، وہیں لاکھوں افراد کئی گھنٹوں سے خوراک سے بھی محروم ہیں ہزاروں دیہات پانی میں ڈوب چکے ہیں، لوگوں کے گھر اور فصلیں تباہ ہو چکی ہیں اور کئی شہروں اور سیکڑوں دیہات کا دوسرے علاقوں سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہو چکا ہے. سیلاب متاثرہ علاقوں میں لوگ کھلے آسمان تلے سیلابی پانی کے اوپر

زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جن کے پاس خوراک کے علاوہ ضروری ادویات کی بھی سخت قلت ہے جب کہ ان کے پاس بسترے اور کپڑوں کی بھی کمی ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں