شہریوں کو ایل پی جی گیس کیلئے طویل قطاروں میں کھڑے رہ کر گیس بھرنا پڑتا ہے۔ جبکہ روٹی کی قیمت ایک دن میں 25 سے 50 روپے ہو گئی ہے اور ہوٹلوں میں سالن کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔
گیس بندش کے باعث کوئٹہ میں ایندھن کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔ گیس نہ ہونے کی وجہ سے لوگ سلینڈروں اور لکڑیوں پر انحصار کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب ایل پی جی (گیس) کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے اور اسکے ساتھ ساتھ شہر میں ایل پی جی گیس ناپید ہو گئی ہے۔ شہریوں کو ایل پی جی گیس کیلئے طویل قطاروں میں کھڑے رہ کر گیس بھرنا پڑتا ہے۔ روٹی اور خوراک کی قیمتیں بھی دگنی ہو گئی ہے۔ روٹی کی قیمت ایک دن میں 25 سے 50 روپے ہو گئی ہے اور ہوٹلوں میں سالن کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔ جبکہ پرائس کنٹرول کا عملہ غائب ہیں۔