پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ میں تحریک انصاف کی سازش بے نقاب ہوگئی،سینیٹر شوکت ترین کی پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے خزانہ کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو لیک ہوگئی۔ آئی ایم ایف سے ڈیل ناکام کرانے کیلئے شوکت ترین نے پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے وزرائے خزانہ کو معاہدے پر تعاون نہ کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
تفصیل کے مطابق سینیٹر شوکت ترین نے پہلے پنجاب کے وزیر خزانہ محسن لغاری سے ٹیلی فونک کی ،آڈیو لیک میں سنا جاسکتا ہے سینیٹر شوکت ترین نے وزیر خزانہ پنجاب محسن لغاری سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو آئی ایم ایف کو 750ارب کی کمٹمنٹ دی ہے آپ سب نے سائن کیا ہے ، اب آپ نے کہنا ہے ہم نے جو کمٹنٹ دی تھی وہ سیلاب سے پہلے دی تھی ، آپ نے کہنا ہے اب سیلاب کی وجہ سے ہمیں بہت پیسہ خرچ کرنا پڑے گا ، یہی لکھنا ہے آپ نے اور کچھ نہیں کرنا جس پر پنجاب کے وزیر خزانہ نے جواب دیا کہ جی بالکل۔
اس دوران شوکت ترین نے مزید کہا کہ ہم سب چاہتے ہیں ان پر دباؤ پڑے ،یہ ہمیں اندر کرا رہے ہیں ہم پر دہشتگردی کے الزامات لگا رہے ہیں ،یہ بالکل اسپاٹ فری جا رہے ہیں یہ نہیں ہونے دینا ہے ،خیبر پختونخواہ کے وزیر خزانہ تیمور بھی ایک گھنٹے میں کر کے بھیج رہا ہے ،آپ بھی ذرا کہیں مجھے بھیج دیں ،پھر ہم یہ کر کے اس کو وفاقی حکومت کو بھیج دیں گے ، پھر ہم اس کو آئی ایم ایف کے نمائندوں کو ریلیز بھی کر دیں گے ۔
اس دوران وزیرخزانہ نے پنجاب نے شوکت ترین سے سوال کیا کہ اس سارے معاملے پر کیا ریاست کو نقصان نہیں ہو گا جس پر شوکت ترین نے جواب دیا کہ یہ جس طرح چیئر مین اور دیگر کو ٹریٹ کر رہے ہیں اس سے ریاست کو نقصان نہیں ہو رہا دیکھو یہ تو ضرور ہو گا کہ آئی ایم ایف کہے گا پیسے کہاں سے پورے کرینگے ، یہ منی بجٹ لے کر آ جائیں گے ، یہ ہمیں مس ٹریٹ کر رہے ہیں ،یہ ہمیں ریاست کے نام پر بلیک میل کر رہے ہیںاور ہم ان کی مدد کرتے جائیں یہ تو نہیں ہو سکتا ناں، یہ ہم نے کل طے کیا ہے ، یہ آئی ایم ایف کو ریلیز کرنا ہے یا نہیں یہ ہم چیئر مین سے پوچھ لیں گے ، یہ صرف وفاقی حکومت کو بھیجنا چاہیے یا آئی ایم ایف کو بھی ۔
جس پر وزیر خزانہ پنجاب محسن لغاری نے کہا کہ سوشل میڈیا سے زیادہ پاور فل ٹول ہی کوئی نہیں ،اس پر شوکت ترین نے کہا کہ جی ہاں تو ہمیں ریلیز کرنے کی ضرورت ہی نہیں وہ سوشل میڈیا خود ہی کر دیگا ، تیمور کہہ رہا تھا اور میں اس کے نمبر ٹو کو بہتر جاتا ہوں وہ ویسے ہی لیک کر دے گا ،ہم ایسا سین کرینگے کہ یہ نہ نظر آئے کہ ہم ریاست کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔
اس کے بعد شوکت ترین نے وزیر خزانہ خیبرپختونخوا سے گفتگو میں تیمور جھگڑا سے سوال کیا کہ آپ نے خط بنا لیا اس پر تیمور جھگڑا نے کہا کہ ابھی بناتا ہوں، میرے پاس پرانا خط ہے، راستے میں ہوں ابھی بناکر آپ کو بھیجتا ہوں۔شوکت ترین نے وزیر خزانہ تیمور جھگڑا کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ خط میں سب سے بڑا اور پہلا پوائنٹ ہوگا کہ جو سیلاب آیا ہے اس نے خیبرپختونخوا کا بیڑا غرق کردیا ہے، پہلا پوائنٹ ہو کہ ہمیں سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی کے لیے بہت پیسا چاہیے، میں نے لغاری کو بھی کہہ دیا ہے۔
شوکت ترین کی بات سن کر تیمور جھگڑا نے کہا کہ ویسے یہ ایک بلیک میلنگ کا حربہ ہے، پیسے تو کسی نے ویسے ہی نہیں چھوڑنے، میں نے تو پیسے نہیں چھوڑنے ، لغاری نے چھوڑنے ہیں یا نہیں اس کا مجھے پتہ نہیں۔سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آج یہ خط لکھ کر اور جو آئی ایم ایف والی اشٹرس ہے اس کو کاپی بھیج دیں گے تاکہ پتا تو چلے ان سالوں کو کہ یہ ہمارے سے آرم کوشننگ کرکے پیسے رکھوا رہے تھے ہم وہ پیسے لے لیں گے۔
شوکت ترین کی بات پر تیمور جھگڑا نے کہا کہ ٹھیک ہے، میں وہ بناکر اور میں آئی ایم ایف کے نمبر 2 کو جانتا ہوں، میں آئی ایم ایف کا جو نمبر 2 یہاں پر ہے اس سے تو میں ویسے ہی ساری معلومات لیتا رہا ہوں۔تیمور جھگڑا نے مزید کہا کہ مجھے محسن نے بھی فون کیا تھا اس سے بھی میری بات ہوئی ہے، خان صاحب اور محمودخان نے مجھے کہا ہے ہمیں اکٹھے پریس کانفرنس کرنی چاہیے، اس پر شوکت ترین نے جواب دیا کہ وہ پریس کانفرنس نہیں ہونی، وہ یہ تھا کہ یہ ہم کرلیں گے، اس کے بعد ہم پیر کو سیمینار کریں گے ، اس پر پریس کانفرنس کرنی ہے تو وہ بھی ہم کرسکتے ہیں خط ہم بھیج دیں تو۔تیمور جھگڑا نے شوکت ترین کو جواب دیا کہ چلیں پہلے خط بھیجتے ہیں، ٹھیک ہے۔