تہران (ڈیسک نیوز) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کاکہنا ہے کہ مہسا امینی کی موت کے معاملے کی تحقیقات ضرور ہوں گی۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مہسا امینی کے خاندان کو معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھنے کا بتایا ہے۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت ایران کی سرخ لکیر ہے، لوگوں کے جان و مال کی پامالی کی اجازت کسی صورت نہیں دی جاسکتی،کسی کو بھی ایرانی معاشرے کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے 22 سالہ مہسا امینی کے اہل خانہ کے ساتھ ٹیلی فون پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی ترجیجی بنیادوں پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
مہسا امینی کے اہل خانہ نے تحقیقات کے حکم اور اظہار ہمدردی پر ایرانی صدر کا شکریہ ادا کیا۔
ایرانی سفاتخانے کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ مہسا امینی کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، وزیرداخلہ، پراسیکیوٹر اور محکمہ انصاف کے ساتھ ساتھ فرانزک میڈیسن آرگنائزیشن اور مجلس شورائے اسلامی کے تحت بھی کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔اس کے علاوہ غیرجانبدارانہ اور آزادانہ تحقیقات کے لیے ٹیموں نے کام شروع کردیا ہے۔ جائے وقوع کی تحقیقات، سائنسی ٹیسٹ، میڈیکل ریکارڈ کی جانچ پڑتال اور سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کا جائزہ لینے کے بعد حتمی رپورٹ حکام کو پیش کی جائے گی۔
خیال رہے کہ ایران میں پولیس کی زیرحراست مہسا امینی دل کا دورہ پڑنے سے 16ستمبر کو انتقال کرگئی تھیں۔ 22 سالہ مہسا امینی کو تہران میں اسکارف نہ پہننے پر حراست میں لیا گیا تھا۔
مہسا امینی کی زیرحراست ہلاکت کے خلاف ایران میں 13 روز سے مظاہرے جاری ہیں جس میں تقریباً 76 افراد ہلاک اور سیکڑوں افراد زخمی ہوگئے ہیں۔