پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ اور حکومتی اتحادیوں نے فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان کے ممکنہ لانگ مارچ کو اسلام آباد میں کسی صورت داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ وزیراعظم ہاؤس میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور حکومتی اتحادیوں کا اہم اجلاس ہوا، جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف کمر کس لی گئی۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم اور اتحادیوں نے فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان کے ممکنہ لانگ مارچ کو اسلام آباد میں کسی صورت داخل نہ ہونے دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے پی ڈی ایم اور اتحادی حکومت کے ممبران پر مشتمل 2 کمیٹیاں تشکیل دیدیں۔ کمیٹی پارٹی ترجمانوں اور دوسری قانونی ماہرین پر مشتمل ہوگی۔
ترجمانوں کی کمیٹی میں ہر جماعت سے ایک ایک رکن شامل کیا جائیگا، ترجمانوں کی کمیٹی عمران خان کے بیانیہ کے خلاف اپنا بیانیہ عوام تک پہنچانے کی ذمہ دار ہوگی، قانونی کمیٹی اتحادی اور پی ڈی ایم جماعتوں کے درمیان قانونی امور پر لائحہ عمل کی ذمہ دار ہوگی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ملکی داخلی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے ہماری تیاری مکمل ہے۔ ذرائع کے مطابق سائفر، آڈیو لیکس سمیت دیگر امور پر وفاقی وزیر داخلہ نے بریفنگ دی اور کسانوں کے ساتھ ہونے والے مذاکرات اور مطالبات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملکی معیشت، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ڈالرز کے مقابلے میں روپے کی قدر سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی، پی ڈی ایم اور حکومتی اتحادیوں نے وزیر خزانہ کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات میں کمی، ڈالرز کے نیچے آنے سے حکومتی ساکھ بہتر ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی جانب سے سیلاب کی حالیہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی جبکہ وفاقی و سندھ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے بارے میں بھی بریفنگ دی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت سے متعلق بھی ارکان کو آگاہ کیا گیا، وزیراعظم نے وزیر خارجہ سے رابطے بارے بھی آگاہ کیا، سابق صدر کی صحت و سلامتی کے لئے بھی دعا کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس اور ضمنی انتخابات کے حوالے سے بھی حکمت عملی پر گفتگو کی گئی، اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے بھی بلوچستان، خیبر پختونخوا کی صورتحال بارے بریفنگ دی۔