سعودیہ اورچین کے درمیان توانائی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون اور سرمایہ کاری کا فیصلہ

سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان اور چین کے قومی توانائی کے منتظم ژانگ جیان ہوا کے درمیان اس امر پر اتفاق کیا گیا ہے کہ تیل کی منڈی میں استحکام کے لیے دونوں ممالک ملکر کام کریں گے۔سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ملکوں کے توانائی سے متعلق اہم ذمہ داروں کے درمیان جمعہ کے روز آن لائن ہونے والی میٹنگ ہوئی۔

اس دوران توانائی کے حوالے سے باہم ملک کر چلنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں دو طرفہ رابطے اور تعاون جاری رہے گا۔ تاکہ درپیش توانائی چیلنجوں کو مقابلہ کیا جا سکے۔دونوں ملکوں کے توانائی ذمہ داروں نے طویل مدتی اور قابل بھروسہ انداز میں تیل کی عالمی سطح پر فراہمی کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی ہے تاکہ متحرک اور مستحکم عالمی منڈی موجودہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے لیے موجود ہو۔

فریقین نے اس امر پر بھی اتفاق کیا ہے کہ دو طرفہ تعاون کے علاوہ بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ جڑے ملکوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کی جائے گی ۔ یہ سرمایہ کاری ریفائنریز اور پٹروکیمیکل کامپلیکسز کے شعبے میں کی جائے گی۔سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی صنعتکاروں کی تیار کردہ اشیا کی کھپت کے لیے ایک علاقائی مرکز قائم کیا جائے گا۔ اس کے لیے سعودی عرب کے محل وقوع اور جغرافیہ کو دیکھا جائے گا کہ اس میں چین کے تیار کردہ مال کے لیے امکنات کی صورت کیسے کیسے ہو سکتی ہے۔دونوں وزرا توانائی کی طرف سے بجلی کے شعبے میں پیداوار اور قابل تجدید توانائی کے شعبے میں بھی باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں