*تحریر جاوید اقبال بٹ* *المدینہ منورہ زیر کو زبر اور زبر کو پیش کرنے کا وقت نہیں*

*تحریر جاوید اقبال بٹ*
*المدینہ منورہ زیر کو زبر اور زبر کو پیش کرنے کا وقت نہیں*افواھیں قلت زخیرہ سٹاکسٹ اور مہنگائی کا دروازہ کھل گیاھے اسکو بند کیسے کرنا ھوگا عوام کو اعتماد میں کیسے لینا ھوگا وقت کا سب سے اھم سوال*
افواھیں سرگرم ھیں کہ یکم فروری مہنگائی کا شدید مہنگائی کی لہر ھو گی کیونکہ ڈالر مارکیٹ 275 روپیہ کراس چکا ھےجبکہ3 دن پہلے 228 روپیہ تھا
اب جو سامان بندر گاہ پر پڑا ھے جو تقریبا9000 کنٹینر ھیں جن کی مجموعی مالیت 3 سے 4 ارب ڈالر مالیت کا سامان پڑا ھے۔ اب اس سامان پر کسٹم ڈیوٹی 228 کی بجائے 275 روپیہ کہ حساب سے جو بھی کلیرنس کراتے وقت ڈالر کہ مقابلہ میں روپیہ کا ھوگا
جبکہ کئی ماہ سے بندرگاہ پر رکے سامان کا ڈیمرج 100سے 140$فی دن ھے اور ڈیٹینشن 5000روپیہ فی کنٹنیر یومیہ علیحدہ ھے۔ *ریلز کہ بعد پراڈکٹ کی قیمت کہاں پہنچے گی* *ابھی بھی مارچ تک کنٹینر کلیر ھونے کی امید نہیں ھے* کیونکہ فروری کہ وسط میں تو ائی ایم ایف سے مزاکرات ھوں گئے اور رقم *ممکن ھے قسط مارچ 30 ملنے تک قسط ملے گی*
*یہ درمیانی مدت انتہائی خطرناک ھے*
*** *اب اصل خوف مہنگائی اور قلت دونوں یکجا ھونے والی ھیں*
*اس دوماہ کا مدتی حل کیا ھوگا* جب تک کنٹنر ریلز نہیں ھوتے 2 ماہ بعد مزید 3000 ھزار سے زائد ڈمپ ھو جائیں گئے*اب عوام سٹاکسٹ نے مال اجناس گھروں میں اضافی خرید کر رکھنا شروع کیا ھوا ھے
This is Called Panic Attack
یہ وہ عوامی خوف وسوسہ ھے جو خطرناک ترین ھفتے گزریں گئےابھی سے پٹرول پمپ بند ھونے شروع ھو گئے ھیں اور فیول ٹینک بھرے ھوئے ھیں 23 روپیہ تو لیٹر قیمت بڑھی تو ان کا منافع کھرا ھو جائے گا
باعزت متوسط دہیاڑی دار تنخواہ دار اور چھوٹا تاجر رل تو دور کی بات کچل جائے گا*اج مریم نواز صاحبہ کی* *واپسی ھوئی ھے*
*اب صرف اور صرف کوئی ایسی چیز جو عوام کی بنیادی ضرورت دسترس میں رھے یا کوئی ایسا اعلان کرے جس پر عمل بھی تو عوام کو 4 ھفتے مطمن
کرسکی تو ھم بہت بڑا مشکل وقت عبور کر لیں گئے
*اب مشکل اور مستقل فیصلوں کی اشد ضرورت ھے آپ کہ اختلاف اور سیاسی بالا دستی زیر کو زبر کو پیش کرنے کا وقت نہیں ھے*
*ملک کی بقا اور ترقی کا سفر صرف اور صرف*
*اگر واقعی ھی مشکل فیضلہ* *کرنا ھے تو پھر*
*ھمت کرو وزیراعظم شہبازشریف صاحب*
*یہ ھیں مشکل فیصلے*ملک میں کسی کو بلا امتیاز مفت بجلی اور پڑول نہ دی جائے پلاٹ واپس، پروٹوکول واپس اور الاونسز ختم یہ ھے
*مشکل فیصلہ*جنہوں نے ملک کو لوٹا ھے ان کی جائدادیں نیلام کر کہ خزانہ میں ڈالو*یہ ھی مشکل فیضلے پڑول گیس بجلی مہنگی کرانا اور روپیہ کی قیمت قدر کم کرانا یہ آسان فیصلے ھیں جو حکومت نے فوری منظور کر لیا ھے*مستقل فیصلے اور مشکل فیصلے کرو* تاریخ میں امر ھو جاو گئے ورنہ داستان بھی نہ ملے گی داستانوں میں یہی مشکل فیصلے کرو حکومت جاتی ھے جانے دو ووٹ بینک کم نہیں بلکہ یقینی 100فیصد بڑھے گا *ھمت کرو اور مشکل حقیقی فیصلے کرو قوم ساتھ ھے*

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں