رانا ثنااللہ خوف کی علامت ھے عمران خان اور شیخ رشید کہ لیے یا وھم *
*تحریر جاوید اقبال بٹ*
قسط1
*رانا ویسے بھی ٹھاکر ھوتے ھیں*
جہاں بھی رانا کہ نام کی گونج آئے تو *عمران خان اور شیخ رشید کہ کان کھڑے ھو جاتے ھیں*
اس خوف کی وجوھات کیا ھیں
جب انسان کو اللہ تعالی طاقت عہدہ اور منصفی عطا فرمائے تو ھمیشہ دعا کیجئے یااللہ دل کو جزبات کہ تابع نہیں عقل فہم کہ تابع رکھنا اور فیصلہ کرنے میں معاملہ فہمی عفو در گزر کی توفیق دینا
کیونکہ عہدہ طاقت کو زوال ضرور ھوتا ھے منصفی درگزر معاملہ فہمی ھی
جو اللہ کی اتنی نوازشوں کہ بعد جو بھی فیصلہ کرتا ھے *وہ وقت کا ولی ھوتا ھے*
عمران خان کو اللہ نے طاقت عزت دولت شہرت مرتبہ اور دنیاوی بہت اسائشیں سے نوازا جس پر اپ بھی متفق ھوں گئے
ان تمام نعمتوں کہ بعد اللہ کا شکر ادا ھوتا اور *جب وزارت عظمی* کا منصب ملا تو اپنی زاتی کی نفی کرتا اور خود کو 22 کروڑ کا وزیر اعظم سمجھتا
اپوزیشن میں بہت سی خرافات اور بکواسات کی ماضی کا حصہ سمجھ کر اپنے حلف کہ ساتھ سب کہ لیے اجتماعی طور پر کچھ ایسے امور انجام ادا کرتا جو ملک کہ وسیع تر مفاد میں ھوتا
*کیونکہ سربراہ کہ اچھے فیصلے اور بروقت فیصلے ملک کو بہت آگے لے جاتے ھیں غلط فیصلے دھائیوں ملک کو پیچھے لے جاتے ھیں*
کہتے ھیں ھر اچھے سربراہ میں 7 ولیوں کہ برابر اللہ تعالی طاقت دیتا ھے
اب عمران خان خود بھی سوچتا ھوگا اور 4 سالہ دوع کا اکیلے تجزئیہ کرتا ھوگا
تو سوچتا اکٹریتی فیصلے کام تقریبا غلط کئے اس کو بہتر سے بہترین کر سکتاتھا
مگر عمران خان کہ اندر ۔۔۔۔۔میں ۔۔۔۔نے سب کچھ برباد کر دیاھے
عمران خان کہ اندر انا خود پرستی۔ خود ستائشی۔ خود نمائی سے بھرا پڑا تھا اور عمران کہ القاب اور نفرت اور کھبی رانا ثنااللہ کو کہنا مونچھوں سے پکٹر کر کھبی نواز شریف فیملی دوسروں کہ متعلق زاتی نفرت اور رکیک حملے میں 4 سال گزار دیئے اور یہی روش شیخ رشید اور حواری درباری میں تھئ اب عمران خان اور دوسرے حواریوں کہ اندر کا خوف ھے جو ھم نے ان کیخلاف کیا تھا اگر اس کہ عشر عشیر بھی کچھ کیا تو یہ کیسے برداشت کر پائیں گئے اعظم سواتی ۔شہباز گل شیخ رشید نے جو بکواسات کرتے ھیں
Before
کسی کا باپ بھی مجھے گرفتار نہیں کر سکتا: شیخ رشید
مجھے رانا ثناء نے گرفتار کروایا اور زیادتی بھی کی ھے : شیخ رشید😛
اگلی تفصیل قسط نمبر 2 میں لکھوں گا رانا ثنا اللہ خوف کی علامت ھے قسط نمبر2
رانا نام ھی خوف کی علامت ھے
کی قسط
گزشتہ سے پیوستہ
تحریر جاوید اقبال بٹ
عمران خان جو سکرپٹیڈ آپ نے ترجمان اور بکواسیات والی ٹیم رکھی تھی وہ سب پورس کہ ھاتھی نکلے
عمران خان کہ چیف اف سٹاف سے لیکر شیخ رشید تک سب انسووں سے روئے بلک بلک کر اور سسک سسک کر روئے
*اب عمران خان یہ چتوانی ھے کہ جب آپ پکڑے گئے تو آپ بھی جتنی بھڑکیں شیخ کی طرح ھیں اس کا پیشاب بند ھوگیا اور اپ کا پیشاب رکنا نہیں ھے
اب بھی جو بھرم ھے وہ یہی ھے کہ واپس وھاں آجاو جہاں آپ کو ھونا چاھئے
اب آگے صرف کھائی اور تباھی ھے
ھمت حوصلہ دیکھنا ھے تو نوازشریف شہباز شریف مریم نواز خواجہ اصف خواجہ سعد رفیق شاھد خاقان عباسی رانا ثنااللہ خواجہ سلمان رفیق ایک طویل داستان ھے
مسلم۔لیگ ن کہ شیروں کی جو ثابت قدم رھے جو ٹوٹ نہ سکے
جو گھبرائے نہیں اور نہ ڈرے بلکہ ھفتہ ماہ نہیں سالہا سال قید رھے شاھدخاقان عباسی کا تاریخی جملہ جج صاحب ان کو ایک سال کا ریمانڈ دے دو
👇👇👇
اورینج ٹرین جیسا بڑا منصوبہ پایہ تکمیل کروانے والے احد چیمہ کو جب ان کی بیگم انہیں معصوم بچوں کو ملوانے کے لئے جیل لاتیں تو احد جیل وارڈن سے گذارش کرکےبچون سےوارڈن کے کمرے میں ملتے۔ بچوں کو بتایا جاتا کہ ’’ابو آج کل یہاں جاب کر رہے ہیں‘‘۔
احد چیمہ تو نہیں رویا
قسط نمبر 3 کا انتظار کریں
تحریر جاوید اقبال بٹ مدینہ منورہ
اخری قسط نمبر 3 .25 مٹی 2022اسلام اباد عمران خان کی جلوس ریلی کہ بعد جو وھاں پر حکومت نے ان کومنتشر کرنے کہ بعد اج تک کسی جگہ دوبارہ نہ ھوسکے کیونکہ اس وقت رانا ثنااللہ نے قانون کی حکمرانی برقرار رکھی تھی ۔جبکہ اپ کو یاد ھوگا۔عمران خان اسوقت تکبر غرور میں کہتا تھا میں ان کو رولاوں گا جبکہ شہباز گل لاھور آکر کہتا تھا*انھا دی منجھی پیڑی ٹھکو کھبی کہتا کہ رندہ پھرو غرور تھا اقتدار اور طاقت کا نشہ تھا پھر یہی فواد چوھدری شیخ رشید وغیرہ اعلانات کرتے پھرتے تھے کہ کل فلاں لیڈر گرفتار ھوگا دو دن بعد دوسرا لیڈر گرفتار ھوگا کھبی کہتے اڈیالہ جیل میں نواز شریف اور شہباز شریف کہ لئے دو کمرے تیار ھیں صفائیاں شروع ھیں
اسی طرح کوٹ لکھپت کا کہتے تھے
عمران خان امریکہ دورہ پر جاکر وھاں جلسہ میں اعلان کرتا تھا کہ میں ان کہ ACاتوا دوں گا خود مینول چیک کرتا کہ ایک کمبل فالتو تو نہیں دیا
ایک اور وسیم۔اکبر شہزاد احتساب کہ لئے 2 گھنٹے کی پریس کانفرنس کرتا اور جھوٹے الزام لگاتا رھتا ھر جگہ مقدمے ھارتا رھتا
اور بڑے بڑے بول بولتے نفرتیں بانٹتے تصحیک کرتے ان کہ لئے سینڑ مشاھد اللہ خان نے کہا یہ کل رووں گئے کوئی ان کا انسو پوچنے والا بھی نہیں ھوگا اج وہ وقت ھے فواد چوھدری،شہباز ،شیخ رشید ،اعظم سواتی کہ انسو اور ترلے منتیں نہیں رکتی
جبکہ عمران خان جو خود کو بہادری کی علامت کہتا تھا اج اسقدر خوف زدہ ھے کہ زمان پارک اپنی حفاظت کہ لئے خواتین کا حصار بنوائے رکھا سیکڑوں سیکورٹی تھی
اب اس کو اسقدر خوف ھے کہ بنی گالہ بم پروف دھماکہ پروف کمرے بنوائے ھیں اور خوف طاری ھے اور عمران خان
جو خوف سے کہتا پھرتا ھے کہ او مجھے پکڑ کر دکھاو جو در اصل اندر کا خوف ھے
لیکن اب وہ کئے ھوئے معاملات میں جلد جیل یاترہ کرے گا اور یقین مانئے اسکا بھی اتنی ھی ھمت ھوگی جتنا شہبازگل،فواد چوھدری،اعظم سواتی میں تھا کہ دو دن میں ٹوٹ گئے تھے
اور وقت کہ فرعون کہ بت پاش پاش ھوتے اپ نے دیکھے ھیں
اور الحمدللہ میرا لیڈر میرا قائد نواز شریف لندن میں بیٹھ کر بھی ملک چلا رھا ھے اج بھی عوام کی طاقت اس کہ ساتھ ھے اج بھی وہ عوام میں مقبول ھے اج بھی اس کہ نام جادو چلتا ھے اج بھی اللہ تعالی کا اس پر فضل و کرم ھے اور نوازشریف اج بھی قسمت کا بادشاہ بھی ھے