*پاکستان کے وسائل اور مسائل ان کا حل میثاق معشیت میں پنہاں ھے،جس کا وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے ملکی مفاد میں سب سیاسی جماعتوں اور سٹیک ھولڈر کو ایک پلیٹ فارم پر معائدہ کریں اور یک جان ھو کر ملکی معشیت کاپہییہ گھمائیں*
*تحریر جاوید اقبال بٹ مدینہ منورہ*
وفاقی وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے پاکستان کہ بڑے ٹائیکون بزنس مینوں سے ملاقات ھوئی جس میں آرمی کہ چیف آف سٹاف جنرل سید منیر بھی شامل تھے میثاق جہموریت کہ بعد میثاق معشیت کا معائدہ کی تجویز بزنس ٹائیکون اور سیاسی پارٹیوں کا وقت کی اھم ضرورت ھے،اس پر عمل پیرا ھو کر پاکستان اور عوام خوشحالی کا سفر اور ڈیفالٹ جیسے منحوس لفظ سے ھمیشہ کہ لئے چھٹکارہ پا سکتے ھیں ، وفاقی وزیر خزانہ محمداسحاق ڈار کی تجویز میثاق معشیت وقت کی اھم ضرورت کو عملی جامہ پہنائے بغیر ملک میں ترقی ناممکن ھے اور ھم مندرجہ تمام مسائل جو نیچے تجاویز دیں ان پر توجہ دیکر پاکستان کو خوشحال طاقت ور اور پر امن ملک بنا سکتے ھیں، ائیے ملکر میثاق معشیت کی شروعات کریں معشیت ،مہنگائ ، بے روزگاری اور لاقانونیت جس کا ترجیجی طور پر حل تلاش کیا جائے
اس کہ ساتھ ضمنی صحت تعلیم ھے
ھمیں کن چیزوں پر توجہ کی ضرورت ھے قدرتی وسائل اور معدنیات سے مالا مال ملک سے استفادہ حاصل کرنا اولین ترجیج میں شامل ھو
جبکہ زراعت کی کا شتکاری جدید خطوط پر ٹیکنالوجی کیمکل ادویات کھا اور بیج کا استعمال ھو
گرین ھاوسز کا قیام کہ پولٹری ، ڈیری فارم ،اور مویشی پالنے اور بکرے پالنے کا خصوصی جدید طریقہ کار ھو
اسکے علاوہ تجارتی طور کہ لئے پھولوں کی کاشت اور پھل اور سبزیوں کی کاشت میں وسیع ترقی کی جائے
کسی بھی ملک میں سیاحت اور ٹرانسپورٹ زرائع آمدن کا اھم زریعہ ھوتا ھے
پاکستان کہ قدرتی مناظر اور دلکش نظاروں والے مقامات پر جدید سیکورٹی سسٹم ،ٹرانسپورٹ ،ھوٹل انڈسٹری ،ریسورنٹ،ریسٹ ھاوس سستے کرایہ پر ٹورزم کہ لئے رھائش کا انتظام ھو
ٹیکسٹائل میں ھوزری ،ریڈ میڈ کپڑے کی فیکڑیوں سے مال کی ایکسپورٹ چمڑہ کی مصنوعات۔اور سرجیکل آلات بھی شامل ھوں صنعت وحرفت میں نمایاں ترقی ھو، انجینرنگ آٹو موبائیل ۔آئی ٹی میں بہت زیادہ گنجائش ھے
ریلوے کو جدید خطوط بالخصوص مال گاڑیوں کا زیادہ اور سستا استعمال ھو
بلوچستان اور پختونخواہ شمالی علاقہ جات جنوبی پنجاب اور اندرون سندھ میں خصوصی پراجیکٹس جس سے روزگار زرائع امدنی مقامی عوام کی بڑے اور ڈیجٹیل ٹیکنالوجی کا استعمال مصنوعات مقامی تیار ھو سولر انرجی ،سولر پینل اور کیمکل اور کیمکل پاوڈر کھاد ریفائنری بندر گاہ گوادر اور گوادر ائیرپورٹ فل سکیل تجارتی بنیادوں پر استعمال کیا جائے بلوچستان کہ وسیع رقبہ پر کاشتکاری ماحول کہ مطابق کی جائے اور اس میں کارخانے فیکڑیاں لگا کر روزگار اور زرائع امدن بڑھائی جائے انجنیرنگ طب کہ شعبہ میڈیکل ایکویپمنٹ اور فارماسوٹیکل ادویات میں اضافہ کیا جائے سب سے ماھی پروری ان کہ جدید کشیتاں جہاز جس پراسینگ یونٹ کا قیام ھو سمندر سے گیس تیل معدنیات کی تلاش کی جائے اور سمندری وسائل سےمچھلی کی اقسام جھنینگا پرواسینگ کہ بعد فل سکیل ایکسپورٹ اور ملکی غذا میں 30 فیصد اضافہ کر کہ پروٹین سے بھرپور غذا دی جاسکتی ھے
اعلی تعلیم کہ ساتھ ٹیکنکلی اور ٹریڈ کی تربیت دی جائے پاکستان کی ابادی کو بہترین سہولتیں اس مین پاور سے ملک میں انقلاب پرپا کیا جاسکتا ھے اور قومی اور پرائیوٹ نشریاتی ادراوں میں زراعت انجنیرنگ،سیاحت ھوٹلن انڈسٹری اور صنعت وحرفت پر یومیہ 30 فیصد ان پروگراموں کہ لیے مختص کیا جائے تاکہ عوام کو بہترین ترقی اور تعمیر وطن کہ راستے دستیاب ھوں یہ ھی قومی وسائل اور مسائل کا حل ھے جس سے بے روزگاری، مہنگائی پر قابو کا کر معشیت کا پہیہ رواں دواں رکھ وطن عزیز کو خوشحال ملک بنا سکتے ھیں ،