جرمنی کے دارالحکومت میں خواتین کو عوامی سوئمنگ پولز میں” لباس کے بغیر ” تیراکی کی اجازت دینے کا اعلان

برلن (ڈیسک نیوز) جرمنی کے دارالحکومت برلن شہر کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ برلن کے عوامی تالابوں میں تیراکی کرنے والے تمام افراد کو جلد ہی بغیر ٹاپ کے تیرنے کی اجازت فراہم کردی جائےگی ،

رپورٹ کے مطابق نیا حکم اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک خاتون کو دھوب میں ٹاپ لیس سن باتھ لینے پر باہر نکال دیا گیا تھا، اس کے بعد خاتون نے قانونی کارروائی کی تھی،اس خاتون نے جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے، مساوی سلوک کے لیے سینیٹ کے محتسب کے دفتر کا رخ کیا اور مطالبہ کیا کہ مردوں کی طرح خواتین کو بھی اگر وہ انتخاب کریں تو بے لباس ہونے کی اجازت دی جائے، برلن حکام نے اس بات سے اتفاق کیا کہ خاتون امتیازی سلوک کا شکار ہوئی ہے اور کہا کہ برلن کے تالابوں میں آنے والے تمام افراد اب بے لباس ہونے کے حقدار ہوں گے،شکایت اور مقدمے میں محتسب کی شمولیت کے رد عمل میں، شہر کے عوامی تالابوں کو چلانے والے Berliner Baederbetriebe نے اپنے لباس کے قوانین کو بھی اسی کے مطابق تبدیل کر دیا ہے،

یہ واضح نہیں ہے کہ ٹاپ لیس غسل کے نئے اصول کب سے لاگو ہوں گے لیکن توقع ہے کہ جرمنی کے فریکورپرکلچر، یا ‘آزاد جسمانی ثقافت’ کی طرف سے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا جائے گا،جرمنی تمام جنسوں کے لیے عریانیت کے لیے نرم رویہ رکھتا ہے، تاہم میونسپل سوئمنگ پولز میں یہ جائز ہے یا نہیں، اور کس حد تک، اس مسئلے نے بہت سے مقامی حکام کو پریشان کر رکھا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں