جنرل باجوہ اور فیض حمید نے وزیراعظم بننے کی آفر کی تھی، شہباز شریف
میں نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ نواز شریف میرے بڑے بھائی ہیں، میں اپنے بھائی کی پیٹھ میں چھرا گھونپ کر وزیر اعظم نہیں بن سکتا، وزیراعظم کا انکشاف
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں یہ انکشاف کیا ہے کہ جنرل باجوہ اور فیض حمید نے وزیراعظم بننے کی آفر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جنرل باجوہ کی اس آفر کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ نواز شریف میرے بڑے بھائی ہیں، میں اپنے بھائی کی پیٹھ میں چھرا گھونپ کر وزیر اعظم نہیں بن سکتا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں جب میزبان نے پوچھا کہ اگر آپ انکار نہ کرتے تو عمران خان وزیر اعظم نہ بن سکتے تھے؟ اس پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہاں اگر وہ انکار نہ کرتے تو عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف جب جیل میں تھے تو مریم نواز نے پارٹی کیلئے آواز اٹھائی، مریم نواز کنونشن میں آئیں، اب خواتین آرہی ہیں، نوجوان آرہے ہیں، پارٹی مضبوط ہورہی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ن اور ش کی بے تکی باتیں کرنے والوں کو آج منہ کی کھانی پڑی ہے، نواز شریف علاج کے بعد جلد واپس آئیں گے، ن لیگ میں بے پناہ توانائی اور حوصلہ آئے گا، نوازشریف چند دنوں یا چند ہفتوں میں واپس آسکتے ہیں، جوں ہی ڈاکٹر اجازت دیں گے نوازشریف وطن واپس آئیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آرمی چیف سے متعلق فیصلہ مکمل طور پر میرٹ پر ہے، جی ایچ کیو کو کہا تھا فہرست بھجوائیں، انھوں نے کہا مناسب وقت پر بھجوادیں گے، فہرست میں سینیارٹی کے لحاظ سے جنرل عاصم منیر کا نام پہلا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے عائد کردہ شرائط سے عوام پر بوجھ پڑا اور مزید پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے سائفر کے ذریعے ہیجانی کیفیت برپا کی اور پھر امریکا سے معافی مانگی۔ عمران دور میں جو باتیں چین پر کی جاتیں تھیِ، وہ چین میں پہنچیں۔ انہوں نے آئی ایم ایف کے حوالے سے امید کا اظہار کیا کہ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا۔ وزیراعظم شریف شہباز شریف نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ نے کروڑوں روپے کی تحفے اپنے پاس رکھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی اہلیہ نے جو تحفے رکھے ان کا ملٹری سیکریٹری کو بھی علم نہیں تھا۔