پاکستان نے عالمی بینک سے450 ملین ڈالر کے قرض کے حصول کے لیے مزید ایک شرط پوری کردی، جس کے نتیجے میں عالمی بینک کی جانب سے قرض کی منظوری کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
وزیر خزانہ اسحق ڈار عالمی بینک کے صدر کو قرض اجرا کی منظوری کے لیے بورڈ میٹنگ پر آمادہ کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل ٹیکس کونسل کی جانب سے صوبوں اور وفاق کے درمیان سروسز پر ٹیکس وصولی کی حدود کے تعین کے قواعد کی منظور دے دی ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق یہ ملک بھر میں ٹیکس وصولی کے نظام کو مربوط کرنے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے جو کہ عالمی بینک سے قرضے کی وصولی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ حکام کے مطابق صوبے کابینہ سے منظوری کے بعد یکم مئی تک اس ضمن میں اپنے فیصلے سے آگاہ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ اگلے مالی سال سے ان قواعد کا نفاذ چاہتا ہے جبکہ وفاق کا اصرار ہے کہ رواں ماہ اپریل سے ہی ان قواعد کا اطلاق کیا جائے، تاکہ عالمی بینک سے قرضے کا حصول ممکن بنایا جاسکے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ قواعد کی منظوری اور ان پر عملدرآمد عالمی بینک کی جانب سے450 ملین ڈالر کے قرض کے حصول میں واحد رکاوٹ تھی، جو کہ دور کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قواعد کی منظوری کے بعد اب اسحاق ڈار عالمی بینک کے صدر سے اپنی ملاقات میں جو اگلے چند روز میں متوقع ہے، قرضوں کی منظوری کے لیے بورڈ میٹنگ بلانے کا مطالبہ کریں گے، ممکنہ طور پر اسحاق ڈار چھہ سو ملین ڈالر کے ایفورڈ ایبل انرجی کے سیکنڈ پروگرام کے قرض کی منظوری کی درخواست بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان کو چھہ بلین ڈالر کے قرض کے حصول کے لیے سخت مشکلات کا سامنا ہے اور ابھی تک سعودی عرب وہ واحد ملک ہے، جس نے زبانی طور پر آئی ایم ایف کو دو ارب ڈالر کا قرضہ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ جبکہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے تاحال کوئی ضمانت نہیں دی گئی ہے۔