سعودی اتحاد

سعودی اتحاد کیساتھ قیدیوں کے تبادلے کا آغاز کل جمعے سے ہوگا، یمنی حکام

یمن کی ملی نجات حکومت سے وابستہ قیدیوں کی قومی کمیٹی کے سربراہ “عبدالقادر المرتضی” نے آج خبر دی ہے کہ سعودی-اماراتی اتحاد کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا آغاز کل جمعے سے ہو گا۔ روسی میڈیا نے عبدالقادر المرتضی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ تمام فریقین کی جانب سے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے اپنی تیاری کے اعلان کے بعد انٹرنیشنل ریڈ کریسنٹ نے ہمیں بتایا کہ قیدیوں کے تبادلے کا عمل کل سے شروع ہوگا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس معاہدے پر ضرور عملدرآمد ہو گا اور تمام یمنی قیدی آزاد ہوں گے۔ یہ واقعات ایسے حالات میں رونماء ہو رہے ہیں جب سعودی اتحاد سے وابستہ صدارتی کونسل کے ترجمان اور مذاکراتی کمیٹی کے رکن “ماجد فضائل” نے دو روز قبل قومی نجات حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی خبر دی تھی۔ ماجد فضائل کے مطابق، طے یہ ہے کہ جمعے کے دن صنعاء، ریاض، ابھاء (جنوبی سعودی عرب) اور المخاء (مغربی یمن) سے قیدیوں کے تبادلے کے لئے فلائٹس چلائی جائیں گی، نیز ہفتے کے روز مأرب (شمال یمن) اور صنعاء کے درمیان بھی اسی عمل کا اجراء ہو گا۔

صدارتی کونسل اور صنعاء کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق یمن کی قومی نجات حکومت 706 یمنی قیدیوں کی رہائی کے بدلے جارح اتحاد کے 181 قیدیوں کو رہا کرے گی۔ ان قیدیوں میں سعودی اور سوڈانی شہری بھی شامل ہیں۔ ماجد فضائل نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے اس مرحلے کے بعد جلد ہی دیگر مراحل انجام پائیں گے تا کہ تمام قیدی رہا ہوں اور تمام جیلیں و حراستی مراکز خالی ہوں۔ دوسری جانب ریاض سے وابستہ صدارتی کونسل کے وزیر خارجہ “احمد عوض بن مبارک” نے رواں ہفتے کے آغاز میں کہا تھا کہ جنگ بندی کے لئے یمن کی قومی نجات حکومت اور ریاض کے درمیان بلا فاصلہ مذاکرات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی کوششوں و سہولت کاری کی وجہ سے تمام یمنی فریق مذاکراتی میز پر بیٹھے اور اس سلسے میں مثبت اشارے بھی موجود ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں