نیو یارک (نئی دنیا)ورلڈ سٹیزن شپ رپورٹ (عالمی شہریت کی رپورٹ) جاری کردی گئی ہے جس میں پاکستان نے تمام پانچ شعبوں میں بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مجموعی طور پر ورلڈ سٹیزن شپ رپورٹ میں 152 میں سے پاکستان 138 ویں نمبر پر آیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سیفٹی اینڈ سیکیورٹی رینکنگ میں 169 میں پاکستان کا 149 واں نمبر ہے۔ کاروباری مواقع کی رینکنگ میں 128 میں سے 93، کوالٹی لائف رینکنگ میں 162 میں سے 140 ویں، عالمی نقل و حرکت میں 134 میں سے 131 جب کہ مالی آزادی میں پاکستان 153 میں سے 128 ویں نمبر پر ہے۔
رپورٹ میں ایسے مختلف عوامل کا جائزہ لیا گیا ہے جو اعلیٰ مالیت والے افراد کو کسی ملک میں سرمایہ کاری کے ذریعے شہریت کے حصول پر غور کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔ برسوں کے دوران کی جانے والی تحقیق پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈبلیو سی آر عالمی شہریت انڈیکس میں مرتب کردہ ڈیٹا پیش کرتا ہے ۔ یہ تحقیق اخلاقی نقطہ نظر کے استعمال کے ذریعے شہریت کی قدر کرنے کے روایتی تصور سے بالاتر ہے۔ یہ ان کلیدی پہلوؤں کے تئیں متنوع رویوں کو زیادہ اہمیت دیتی ہے جو کسی ملک سے تعلق رکھنے اور اس کی شہریت کی حیثیت رکھتے ہیں۔
ممالک کی مجموعی درجہ بندی میں ڈنمارک کو پہلے، جرمنی کو نویں، جاپان کو 11 ویں، آسٹریلیا اور کینیڈا کو 13 ویں، برطانیہ کو 14 ویں، امریکہ کو 25 ویں، متحدہ عرب امارات کو 33 ویں، ملائیشیا کو 41 ویں، قطر کو 48 ویں ، کویت کو 61 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ رپورٹ میں چین کا 69، سعودی عرب کا 70 اور بھارت کا 101 واں نمبر ہے۔