ماسکو (نئی دنیا) روس کی جانب سے ممنوعہ مواد کو حذف کرنے میں ناکام رہنے کے الزام کے بعد میسنجر سروس واٹس ایپ کو زیادہ سے زیادہ 40 لاکھ روبیل (تقریباً ایک کروڑ 42 لاکھ روپے) کے جرمانے کا سامنا ہے۔
روئٹرز کے مطابق اگرچہ واٹس ایپ کی پیرنٹ کمپنی میٹا پر گزشتہ سال روس میں ایک ‘انتہا پسند’ تنظیم کے طور پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، لیکن میسنجر ایپ جو روس میں بڑے پیمانے پر مقبول ہے ، کو ممنوعہ معلومات کو ہٹانے میں ناکامی پر پہلے قانونی کارروائی کی دھمکی نہیں دی گئی تھی۔ روس کی سرکاری خبر ایجنسی آر آئی اے کی رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ واٹس ایپ مبینہ طور پر کون سی معلومات کو حذف کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ انتظامی مقدمہ مواصلات کے ریگولیٹر Roskomnadzor نے دائر کیا تھا۔
یوکرین میں اپنی فوجی مہم کے آغاز میں روس نے سخت نئے فوجی سنسرشپ قوانین متعارف کرائے جس کے تحت ٹیکنالوجی کمپنیوں بشمول گوگل، وکی پیڈیا اور دیگر پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
اس ماہ کے شروع میں، ایک روسی عدالت نے الفابیٹ کے گوگل کو یوٹیوب ویڈیوز کو حذف کرنے میں ناکامی پر تین ملین روبیل جرمانہ کیا تھا۔ روس نے الزام عائد کیا تھا کہ یوکرین میں روس کی فوجی مہم کے بارے میں ‘ایل جی بی ٹی پروپیگنڈے’ اور ‘غلط معلومات’ کو فروغ دیا گیا ہے۔