شیریں مزاری کو جس انداز میں سیاست چھوڑنے پر مجبور کیا گیا وہ انتہائی قابلِ افسوس ہے، حامد میر

اسلام آباد (نئی دنیا) صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ شیریں مزاری کو جس انداز میں سیاست چھوڑنے پر مجبور کیا گیا وہ انتہائی قابلِ افسوس ہے، کچھ ہفتے پہلے ہی ان کے شوہر کا انتقال ہوا جس کی وجہ سے وہ پہلے ہی ڈپریشن کا شکار تھیں، 9 مئی کو وہ گھر سے باہر ہی نہیں نکلیں، ان کی طبیعت بھی خراب تھی لیکن اس کے باوجود انہیں گرفتار کیا گیا ، انہیں ہائیکورٹ نے چار بار رہا کیا لیکن چاروں بار انہیں گرفتار کیا گیا، جیل کے اندر ان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا گیا، ان کی بیٹی اکیلی اپنی ماں کیلئے بھاگ دوڑ کر رہی تھی۔

نجی نیوز چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ شیریں مزاری پر کوئی الزام ہی نہیں تھا لیکن پھر بھی انہیں بار بار گرفتار کیا گیا، ان کی گرفتاری پر جج کی آنکھوں میں آنسو آگئے، جو حکومت جج کی آنکھوں میں آنسو لے آئی اس کے سامنے شیریں مزاری کیا چیز ہے۔ شیریں مزاری کے ساتھ جو کیا گیا اس سے کوئی اچھا میسج نہیں جائے گا، یہ کسی کی فتح نہیں ہے، یہ پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی آواز اٹھانے والوں کی شکست ہے۔ چاہے آپ اسے پی ٹی آئی کو جھٹکا قرار دیں لیکن ان کے ساتھ جیل میں اچھا سلوک نہیں کیا گیا، یہ واقعہ اس حکومت کی جان نہیں چھوڑے گا۔ شیریں مزاری کے ساتھ کسی نے انا کا مسئلہ بنایا ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف سے ان کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی اس معاملے پر آواز اٹھائی اور کہا کہ جس طریقے سے شیریں مزاری کو آپ کی پولیس گرفتار کرتی ہے ، آپ بتائیں کہ ان کے خلاف الزام کیا ہے، شہباز شریف نے کہا کہ اگر کوئی ثبوت نہیں ہے تو انہیں نہیں پکڑنا چاہیے ، اس کے بعد آئی جی اسلام آباد کو انہیں نہیں پکڑنا چاہیے۔ اس کے بعد ایک جماعت کے رکن نے وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے بات کی تو انہوں نے آگے سے کہا کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ پنجاب پولیس نے شیریں مزاری کو گرفتار نہیں کیا۔

تحریک انصاف میں سب سے پہلے جس خاتون کو گرفتار کیا گیا وہ ڈاکٹر شیریں مزاری تھیں، انہیں 50 سال پرانے الزام میں گرفتار کیا گیا، اس وقت جنرل باجوہ کی خواہش تھی کہ انہیں گرفتار کیا جائے، وہ رہا ہوئیں تو ان کی بیٹی کے خلاف کیس بنا دیا گیاجسے اس وقت کے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے ضمانت دے دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں