وزیراعظم شہبازشریف کے ترکیہ نیوز ایجنسی کو انٹرویو کی تفصیلات سامنے آ گئیں

اسلام آباد (نئی دنیا ) وزیراعظم کی ترکیہ نیوز ایجنسی کو دیئے گئے انٹرویو کی تفصلات سامنے آ گئیں۔

نجی نیوز چینل کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ پاکستان ترکیہ کا باہمی تجارتی حجم گہرے تعلقات کا آئینہ دار ہونا چاہئے۔ پاکستان اور ترکیہ کے تاریخی تعلقات اعتماد کے رشتوں پر استوار ہیں۔ رجب طیب اردوان کے پھر منصب سنبھالنے سے دونوں ممالک کے عوام مزید قریب ہوں گے۔ ترکیے کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کا فروغ اور تجارتی حجم بڑھانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت عظمیٰ سنبھالتے ہی کئی اہم چیلنجز درپیش رہے، گذشتہ حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کی صریحا خلاف ورزی کی، اس حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں کے باعث ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا۔ ریاست کے خلاف سنگین اقدامات کی منصوبہ بندی کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ 9 مئی کو شرپسند جتھوں نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا۔ فوجی تنصیبات اور یادگاروں کو جس طرح پامال کیا، کسی صورت برداشت نہیں۔ شرپسند عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف کرپشن کے سنگین الزامات ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو فیٹف کی گرے لسٹ سے نکالنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، عالمی مالیاتی فنڈ کی تمام شرائط پوری کر دیں، ٹھوس پیشرفت کی توقع ہے۔ پُرامید ہیں آئی ایم ایف سے معاملات خوش اسلوبی سے طے پا جائیں گے۔ گذشتہ سال سیلاب سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے، بنیادی ڈھانچے اور فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔ ترکیے نے بھائی چارے کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی بھائیوں کی بھرپور معاونت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں