فرانس (حمید چوہدری سے)سمندرمیں لاپتہ ہونے والی آبدوز ٹائٹن میں سوار 5 افراد کو ڈھونڈنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے تاہم ہر گزرتے لمحے کے ساتھ آبدوز میں باقی رہ جانے والی آکسیجن مزید کم ہوتی جا رہی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق آخری اطلاعات تک آبدوز میں آکسیجن ختم ہونے میں 6 گھنٹے رہ گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق بحر اوقیانوس کی گہرائیوں میں لاپتا ہو جانے والی سب میرین ٹائٹن میں سطح پر واپس آنے کے لیے 7 بیک اپ سسٹم ہیں جن میں سے ایک کو اس طرح بنایا گیا ہے کہ اگر آبدوز میں سوار ہر شخص بے ہوش بھی ہو جائے تو یہ انہیں سمندر کی سطح پر واپس لے آئے۔
گزشتہ سال ٹائٹن پر سوار ہونے والے امریکی ٹی وی کے صحافی نے بتایا ہے کہ آبدوز میں رابطے کے لیے 2 نظام استعمال کیے گئے ہیں جس کے تحت ٹیکسٹ پیغامات سطح پر موجود کشتی یا بحری جہاز کو موصول ہوتے ہیں اور دوسرا حفاظتی آواز یا سگنل ہیں جو ہر 15 منٹ بعد خارج ہوتے ہیں اور اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ آبدوز صحیح کام کر رہی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق یہ دونوں سسٹم ٹائٹن کے سمندری سطح میں جانے کے تقریباً ایک گھنٹہ 45 منٹ بعد رک گئے تھے۔
امریکی صحافی کا کہنا ہے کہ دو چیزیں ہوسکتی ہیں یا تو آبدوز کی سمندر میں جاتے ہی تمام بجلی منقطع ہوگئی ہو یا پھر کسی خرابی یا دباؤ کے باعث یہ پھٹ گئی ہو اور یہ تمام چیزیں ہی بہت خطرناک اور افسوس ناک ہیں۔