لندن (نئی دنیا) برطانیہ نے یوکرین کی طرف سے بار بار اسلحے کی درخواست پر حالت جنگ کا سامنا کرنے والے اپنے اتحادی ملک سے کہا ہے کہ ہم کوئی دنیا کی معروف ترین ای کامرس کمپنی ایمازون نہیں ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی سیکرٹری دفاع بین والس نے ایک بیان میں کہا کہ مغربی امداد کے بدلے یوکرین کو ہمارا احسان مند ہونا چاہیے اور اس چیز کو سمجھنا چاہیے کہ ان کے اتحادی ممالک کے بھی اپنے اندرونی معاملات ہیں۔
یوکرین کی جانب سے بار بار اسلحے کی درخواست پر سیکرٹری دفاع بین والس کا کہنا تھا کیف کو اس چیز کو سمجھنا چاہیے کہ وہ اپنے اتحادیوں سے اسلحے کے اسٹاک کا ذخیرہ مانگ رہا ہے، ہم کوئی ایمازون نہیں ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک صحافی نے یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی سے اس حوالے سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ میں یقین رکھتا ہوں کہ ہم ہمیشہ برطانیہ، برطانوی وزیراعظم اور برطانیہ کے سیکرٹری دفاع کے احسان مندر رہے ہیں۔
برطانیہ کے سیکرٹری دفاع بین والس کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کا کہنا تھا ہم برطانوی عوام کے شکر گزار ہیں کیونکہ وہاں کے عوام نے ہمیشہ یوکرین کی حمایت کی، مجھے نہیں معلوم کہ بین والس کے حالیہ بیان کا کیا مطلب ہے، انہیں چاہیے کہ وہ اس حوالے سے مجھے تحریری طور پر لکھیں اور بتائیں کہ وہ کس طرح سے ہمیں اپنا احسان مند دیکھنا چاہتے ہیں۔
اس موقع پر یوکرین کے صدر نے ساتھ بیٹھے وزیر دفاع سے پوچھا کہ کیا تمہارے برطانوی سیکرٹری دفاع کے ساتھ کوئی مسائل ہیں، کیا آپ نے کبھی کہا کہ آپ ان کے شکر گزار ہیں، آپ کو بین والس کو آج ہی فون کرنا چاہیے۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے خود کو اپنے سیکرٹری دفاع بین والس کے بیان سے علیحدہ رکھتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی ہمیشہ شکر گزار رہے ہیں۔