روسی پارلیمنٹ نے ملک میں جنس کی تبدیلی پر پابندی کا قانون منظور کرلیا

ماسکو (نئی دنیا) روسی پارلیمنٹ نے ملک میں صنفی تفویض کی سرجری پر پابندی لگانے کا ایک نیا قانون منظور کرلیا ہے۔روسی ریاست ڈوما نے ایک بل کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت اپنی دستاویزات پر بھی اپنی جنس تبدیل کرنے پر پابندی ہوگی۔

مذکورہ بالا بل کو اب ایوان بالا اور صدر پیوٹن سے منظوری درکار ہے جس کے بعد قانون حتمی طور پر نافذ ہوجائے گا۔ڈوما کے اسپیکر ویاچسلاو ولوڈن نے کہا کہ یہ بل ہمارے شہریوں اور ہمارے بچوں کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔مسٹر ولوڈن نے جنس تبدیل کرنے والی سرجری کو قوم کے انحطاط کا راستہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ مغربی اور یورپی دنیا میں جو کچھ غیر فطری ہو رہا ہے، ہم واحد یورپی ملک ہیں ہیں جو اس کی مخالفت کرتے ہیں اور خاندانوں اور روایتی اقدار کو بچانے کے لیے سب کچھ کررہے ہیں۔

لاہور میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا مزید مہنگا ہو گیا
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اگر ہم یہ قانون کو نہیں اپنائیں گے اور جنس کی تبدیلی پر پابندی نہیں لگاتے، تو اس قوم کا کوئی مستقبل نہیں رہتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں