لاہور(نئی دنیا)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے خاتمہ پر قوم یوم نجات منائے گی، 13پارٹیوں نے 15مہینوں میں ناکام طرز حکمرانی کا 75سالہ ریکارڈ توڑ دیا، بدترین مہنگائی، دہشت گردی سے عوام بری طرح متاثر ، حکمران آئی ایم ایف کے حکم پر آخری دنوں میں بھی غریبوں کو بجلی کے جھٹکے دے رہے اورپٹرول بموں سے حملہ آور ہیں، حکمرانوں نے اپنی مراعات کم نہیں کیں، جماعت اسلامی مراعات یافتہ طبقہ کی مراعات ختم کر کے وسائل کو عوام پر خرچ کرے گی۔کڑا احتساب وقت کی ضرورت، آنے والے انتخابات میں کرپٹ پارٹیوں کا مقابلہ کیا جائے گا، اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھنے والوں کو قانون کے نیچے لائیں گے۔ موجودہ اور ماضی کی حکومتوں نے نوجوانوں کو ایک بار نہیں بار بار دھوکا دیا، اب نوجوان ووٹ کے ذریعے ان سے بدلہ لیں۔ نوجوانوں کو میرٹ اور روزگار چاہیے، انھیں کھیلنے کے لیے گراؤنڈ دیے جائیں۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر نوجوانوں کے خوابوں کی تعمیر کو ممکن بنائے گی۔ ان خیالات کا انھوں نے گوجرانوالہ میں گرینڈ یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے بھارت کے 5اگست 2019ءکے مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت ختم کرنے کے یکطرفہ اقدام کو چار سال مکمل ہونے پر اقوام متحدہ، عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو کشمیریوں سے کیے گئے وعدے اور حق خودارادیت دینے کی قراردادیں یاد کرائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ اور سابقہ حکمرانوں نے کشمیریوں کے لیے زبانی جمع خرچ کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ نوجوانوں کو مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے عزم کا اعادہ کرنا ہو گا۔ کنونشن سے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے بھی خطاب کیا۔ دیگر مقررین اور اسٹیج پر موجود اہم شرکا میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر ضلع مظہر اقبال رندھاوا، صدر جے آئی یوتھ رسل خان بابر، صدر جے آئی یوتھ پنجاب وسطی بشارت صدیقی، ضلعی صدر جے آئی یوتھ نعیم فہیم اور جماعت اسلامی کے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ٹکٹ ہولڈرزشامل تھے۔سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کا سب سے بڑا قصور یہ ہے کہ انھوں نے 64فیصد آبادی پر مشتمل نوجوان نسل کا استحصال کیا، ان کے مستقبل کو تاریک بنایا۔ نوجوان بے روزگاری کے طوفان سے لڑ رہے ہیں، پڑھے لکھے لوگ ملک چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ تعلیمی اداروں اور ہاسٹلز میں منشیات کا استعمال عام ہے، ادارے اسے کنٹرول کرنے کرنے میں ناکام ہو گئے، اینٹی نارکوٹکس نے منشیات ختم کرنے کی بجائے اسے عام کیا۔ نوجوان قوم کی امیدوں کا واحد مرکز ہیں، انھیں سربلند کر کے فرسودہ نظام کے خلاف بات کرنا ہو گی۔ جماعت اسلامی سے وابستہ نوجوان لوگوں کو بتائیں کہ ہم میں سے کسی کا نام پاناما لیکس یا پنڈوراپیپرزمیں نہیں، ہم نیب زدہ ہیں نہ ہم نے قرضے معاف کرائے۔ ہم نے سٹیٹس کو کو بدلنا ہے اس کے لیے نوجوانوں کو آگے لا رہے ہیں۔ جماعت اسلامی سے وابستہ نوجوان یونین کونسل کی سطح پر خدمت کمیٹیاں بنائیں، قوم کو بتائیں کہ ان کے مسائل کا حل صرف اور صرف جماعت اسلامی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اقتدار دیا تو ہم لوگوں کو انصاف دیں گے، یکساں نظام تعلیم رائج کریں گے۔ سرکاری زمینوں کو نوجوانوں میں تقسیم اور انھیں بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔ سودی نظام کا خاتمہ کرکے ملک کو اسلامی نظام معیشت دیں گے۔امیر جماعت نے کہا کہ نگران حکومت غیرجانبدار ہو اور اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے بروقت الیکشن کا انعقاد کرائے، مردم شماری یا کسی اور بہانے کی آڑمیں الیکشن کا التوا ملک اور جمہوریت کے لیے خطرناک ہو گا۔ الیکشن کمیشن صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے، 24کروڑ عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق دیا جائے، مستحکم اور عوامی مینڈیٹ سے آنے والی حکومت ہی ملک کے مسائل حل کر سکتی ہے، قوم آزمائے ہوئے ظالم جاگیرداروں، وڈیروںاور کرپٹ سرمایہ داروں کی بجائے اہل اور ایمان دار لوگوں کو منتخب کرے۔ اسمبلیوں میں پڑھے لکھے نوجوان جائیں گے تو ہی ملک کے مسائل حل ہوں گے۔ ایوانوں میں مزدور کی نمائندگی مزدور اور کسان کی کسان کو کرنا ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمان سے دھڑا دھڑ قوانین پاس ہو رہے ہیں اور ان میں سے ایک بھی عوامی مفاد کے لیے نہیں، ایوان سے جتنے قوانین پاس ہو رہے ہیں وہاں بیٹھے ممبران کو ان کے نام تک معلوم نہیں۔