سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا ، عوامی عہدہ رکھنے والے سیاستدانوں کیخلاف کرپشن کیسز بحال

اسلام آباد(نئی دنیا)سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب ترامیم کیس کا محفوظ فیصلہ سنادیا،سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کی کچھ شقیں کالعدم قرار دیدیں اور چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست قابل سماعت قرار دیدی۔

نجی نیوز چینل کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے نیب ترامیم کیس کا فیصلہ سنایا،سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس کا فیصلہ دو، ایک سے سنایا،جسٹس منصور علی شاہ نے نیب ترامیم کیس میں فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔نیب ترامیم کے نیب ترامیم کی 10میں سے 9شقیں اڑا دیں،سپریم کورٹ نے مقدمہ ثابت کرنے کا بوجھ نیب پر ڈالنے کی شق کالعدم قرار دیدی،اس کے علاوہ بے نامی کی تعریف سے متعلق نیب ترمیم بھی کالعدم قرار دیدی گئی،آمدن سے زائد اثاثوں کی تعریف تبدیل کرنے کی شق بھی کالعدم قرار دیدی گئی۔

جس سے عوامی عہدہ رکھنے والے سیاستدانوں کیخلاف کرپشن کیسز بحال ہو گئے، نیب کو 50کروڑ روپے سے کم مالیت کے کرپشن کیسز کی تحقیقات کی اجازت مل گئی،سپریم کورٹ نے ختم کئے گئے تمام نیب مقدمات بحال کردیئے۔ سپریم کورٹ نے کہاکہ کرپشن کیسز جہاں رکے تھے وہیں سے 7روز میں شروع کئے جائیں،سپریم کورٹ نے نیب قانون میں تبدیلی سے ختم کئے گئے کرپشن کیسز کے تمام فیصلے کالعدم قرار دے دیئے۔
یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے نیب ترامیم کیخلاف درخواست دائر کی تھی،سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر 53سماعتیں کیں،چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے 5ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں