اٹلی ؛ بیرگامو پاکستانی کا قتل پولیس تفتیش میں پیش رفت۔قاتل کی پولیس سے آنکھ مچولی جلد گرفتاری کا امکان

روم (حمید چوہدری)گزشتہ دنوں بیرگامو کے علاقے Covo میں 29 سالہ پاکستانی نوجوان ساجد احمد کا افغانی کے ہاتھوں قتل کے بعد ابھی تک خوف و ہراس کی صورتحال قائم ہے۔اٹالین میڈیا کے مطابق مقتول ساجد احمد کو بیرگامو آئے ہوئے چند دن ہی ہوئے تھے اس سے قبل وہ کروتون اور رجوکلابریا کے کیمپوں میں رہا اور بیرگاموں کام کے لیے شفٹ ہوا اسکا اٹلی میں کوئی رشتہ دار نہیں ہے اٹالین اداروں نے پاکستان میں اسکی فیملی سے براہ راست رابطہ کر لیا ہے۔

مقتول ساجد احمد کی فائل فوٹو

پولیس قتل کی تفتیش میں آگے بڑھ رہی ہےمیڈیکل رپورٹس کے مطابق قتل 30۔16 کے قریب ہوا یا اس سے تھوڑا پہلے بلڈنگ میں کسی کو اس واردات کے بارے میں نہیں پتا ۔قتل کے بعد قاتل فرار ہو گیا کیا وہ ایک مرتبہ واپس گھر ایا اور آلہ قتل لے کر گیا گیا آلہ قتل گھر کے کچن سے لیا گیا یا وہ باہر سے لیکر آیا قاتل و مقتول کے درمیان ہاتھ پائی ہوئی ؟ کیا مقتول نے جان بچانے کی کوشش کی ا؟ ن تمام سوالوں پر پولیس کی تفتیش جاری ہے ۔اٹالین پولیس کی رپورٹ کے مطابق قاتل کو فون میلان شہر تک رینج میں تھا جہاں وہ آخری بار آن ہوا۔اس کے بعد فون اٹلی کے کسی جنگل میں پھینکا گیا پولیس کا خیال ہے کہ مجرم نے کسی کی مدد سے فون مخالف سمت بیج کر پھینکا جب کہ وہ خود سوٹزرلینڈ داخل ہو گیا۔سوٹزرلینڈ پولیس کو تفصیلات سے آگا ہ کر دیا گیا۔مجرم کے بچ نکلنے کا کوئی امکان نہیں ہے ۔قاتل سے متعلق معلومات کو گرفتاری تک میڈیا پر شیر نہیں کیا جا رہا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں