پوپ فرانسس نے بالآخر ہم جنس پرستوں کی شادی کو مشروط طور پر قبول کر لیا

ویٹی کن سٹی(نئی دنیا) پوپ فرانسس نے بالآخر ہم جنس پرستوں کی شادی کو قبول کر لیا، کیتھولک پادریوں کو اجازت دے دی کہ وہ ہم جنس پرست جوڑوں کے لیے ’خیرو برکت‘ اور ’نیک خواہشات‘ کی دعا کر سکتے ہیں۔ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کی طرف سے گزشتہ روز اس حکم نامے پر دستخط کیے گئے ہیں، جن میں اجازت دی گئی ہے کہ ہم جنس پرست جوڑے شادی کے بعد چرچ آ کر پادری سے ’آشیرباد‘ لے سکتے ہیں۔
اگرچہ پوپ فرانسس کی طرف سے یہ اجازت دی گئی ہے مگر اس کے ساتھ حکم نامے میں واضح کیا گیا ہے کہ اس بات کو کیتھولک فریضہ تصور نہ کیا جائے اور یہ خیال نہ کیا جائے کہ کیتھولک چرچ ایسی شادیوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ہم جنس پرست جوڑوں کو پادریوں سے دعا لینے کی اجازت دینے کا ہرگز یہ مطلب نہ لیا جائے کہ کیتھولک مسیحیت ایسی شادیوں کی اجازت دیتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مسیحیوں کے کیتھولک فرقے میں ہم جنس پرستی کی شادی کو گناہ تصور کیا جاتا ہے اور اسے تسلیم نہیں کیا جاتا۔ تاہم پوپ فرانسس ذاتی طور پر اس حوالے سے نرم رویہ رکھتے ہیں اور ہم جنس پرستوں کی شادی کو جرم قرار نہیں دیتے۔وہ اس حکم نامے سے قبل بھی کہہ چکے ہیں کہ خیروبرکت کے لیے کوئی بھی شخص دعا کی درخواست کرے تو اس کو مسترد نہیں کیا جانا چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں