اقوام متحدہ کے زیر اہتمام عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق دوبئی میں منعقد خصوصی اجلاس COP28 کے موقعہ پر دو پاکستانیوں کی تصاویری نمائشیں “Save Nature – Before it is Too Late” کے عنوان سے
دبئی (فارن ڈیسک، رپورٹ) پاکستان کے عالمی شہرت کے حامل نیشنل و انٹرنیشنل ایواڈز یافتہ گرافک ڈیزائنر، مصو ر، فوٹو گرافر، ٹاون پلانر، انوسٹی گیشن رپورٹر، اور ریسرچ سکالر آرٹ ڈائر یکٹر بلال جاوید اور دنیا کے مشہور فوٹوگرافر، گرافک ڈیزائنر ، ٹریول لاگ اور ماحولیاتی رپورٹر عمران چوہدری کی دنیا بھر میں لوگوں کو ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلیوں اور گیسوں کے اخراج اور گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ماحولیاتی تبدلیوں سے سیلابوں کے بڑھتے ہوئے نقصانات، جنگلات کی بے دریغ کٹائی، آلودہ پانی اور پانی کی کمی سے در پیش خطرات سے آگاہ کرنے، تیزی سے ہونے والی انسانی زندگیوں اور کرہ ارض پر معدوم ہوتی ہوئی حیات کو درپیش خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے دبئی میں ماحولیات سے متعلق خصوصی اجلاس کے موقع پر ”سیو نیچر ۔ بی فور اٹ از ٹو لیٹ“ یعنی (قدرتی ماحول کو محفوظ بنائیں – اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے) کے عنوان سے تصویری نمائش کا انعقاد کیا گیا ۔
آرٹ ڈائر یکٹر بلال جاوید اور عمران چوہدری کی تصاویر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر کرہ ارض پر انسانی زندگی کو ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے در پیش خطرات سے ناظرین کو آگاہ کرنے اور ان خطرات کے تدارک کے لیے عالمی سطح پر کی جانے والی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے اپنی بنائی ہوئی تصاویر کے ذریعے دنیا بھر کی حکومتوں کے نمائندہ افراد کو اس مسلے سے نبرد آزما ہونے کے لیے بڑی مہارت اور خوبصورتی سے فکر و عمل کی دعوت دی ہے۔
اقوام متحدہ کے زیر اہتمام اس ماحولیاتی کانفرنس میں شریک دنیا بھر کے سفارتی نمائندوں،سفارت کاروں اورنمایاں عالمی مقتدر شخصیات اور شرکا ء نے قدرتی مناظر اور ماحولیاتی تبدیلیوں پر مشتمل تصاویر کو خصوصی دلچسپی سے دیکھا ۔ اور آرٹ ڈائریکڑ بلال جاوید اور عمران چوہدری کی ذاتی کاوشوں اور محنت سے بنائی ہوئی تصویروں اورانکی فوٹو گرافی کے کام میں دلچسپی اور فنی مہارت کے علاوہ بے لوث کوششوں سے پاکستان کے مثبت امیج کو بین الااقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے اور بالخصوص اقوام متحدہ کے پروگرام اور مقاصد کے حصول کے لیے انکی فنی خدمات کو بھرپور سراہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق یو این او کے اس خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان اور وزیر برائے ماحولیات نے بھی شرکت کی۔
“Save Nature – Before It’s Too Late” کے عنوان سے منعقد اس تصویری نمائش میں پاکستان کے طول و عرض میں موجو د فطرت کے حسن کی عکاس خوبصورت قدرتی مناظر پر مشتمل تصاویر کے علاوہ پاکستان کی حسین پہاڑی وادیوں میں تیزی سے پگھلتے ہوئے گلشیئرز کے مناظرسے لے کر، پانی کی کمی سے خشک ہوتی قدرتی جھیلوں اور، چولستان کے صحرا سے وادی سندھ، بلوچستان کے وسیع زرخیزمیدانوں کے علاوہ سیاحتی مقامات سے گوادرکے ساحلوں اور پھر درہ خنجراب سے لے کر کراچی کی بندرگاہوں کے مدو جزر کے مناظر تک اور دنیا میں پلاسٹک آلودگی اور ماحولیاتی آلودگی پر مشتمل منفرد اورخوبصورت تصاویر دیکھنے والوں کی توجہ کو اپنی طرف مبذول کرا رہی ہیں۔
یاد رہے کہ آرٹ ڈائریکڑ بلال جاوید اور عمران چوہدری اس سے پہلے بھی اپنی ذاتی کاوشوں اور وسائل سے بین لااقوامی سطح پر پاکستان کے پرامن، روشن سافٹ امیج اور خوبصورت تاریخی ثقافتی ورثے کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کو پاکستان کی تہذیبی اورثقافتی اقدار سے متعارف کرانے کے لیے اور پاکستان میں سیا حتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے اور عالمی سظح پر سیاحت کے شوقین افراد کو متوجہ کرنے کے لیے دنیا کے کئی ملکوں میں “See Pakistan – Love Pakistan” کے عنوان سے اپنی بنائی ہوئی پاکستان سے متعلق خوبصورت اور اچھوتی تصویر وں کی نمائشیں منعقد کر چکے ہیں۔
مزید براں ماضی میں بھی یو این او کے زیر اہتمام ہونیوالی عالمی ماحولیاتی اجلاسوں اور کانفر نسوں کے موقعہ پر فرانس، مراکش، پولینڈ، سپین، یو کے، اور مصر میں بھی “Save Nature – Before it’s too Late” کے عنوان سے دینا کو ماحولیاتی تبدلیوں، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے در پیش خطرات سے آگاہ کرنے اور انکے فوری تدارک کے لیے ان کی بنائی ہوئی منفرد تصویر وں کی نمائشوں کا انعقاد ہو چکا ہے۔