کرسمس بمقابلہ مہنگائی کا جن

کرسمس بمقابلہ مہنگائی کا جن

کرسمس کے قریب آتے ہی فرانس کے دارالحکومت پیرس کے شاپنگ مالز پر خصوصی ڈسکاونٹ کے بورڈ آویزاں نظر آئے تو اچانک خیال آیا کہ چلے برقی قمقموں سے روشن ان شاپنگ مالز کے اندر زرا ان کا ڈسکاونٹ ڈرامہ تو چیک کرے
جب میں یہ ڈسکاونٹ ڈرامہ دیکھنے گیا تو پتہ چلا کہ یہ ڈسکاونٹ ڈرامہ نہیں بلکہ حقیقت میں ڈسکاونٹ اور آفر دی جارہی تھی

میرا خیال تھا کہ شاید پاکستان کی طرح جہاں پر سیل سیل لوٹ سیل کا بورڈ آویزاں کیا جاتا ہے تو دوکان کے اندر جاکر پتہ چلتا ہے کہ کچھ ناکارہ اشیاء اور گھٹیا کوالٹی کی اشیاء کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے کہ جناب یہ سیل والا مال ہے جسے دیکھ بڑی امید لیکر اندر جانے والے گاہک کا منہ لٹک جاتا ہے میرا ایک دوست جو کہ کافی عرصہ سے فرانس میں مقیم ہے انہوں نے بتایا کہ جناب ہر سال کرسمس کی آمد سے پہلے ہر چیز سستے داموں فروخت ہوتی ہے اور ہر کرسمس پر ہی اس طرح کی ڈسکاونٹ آفر لگائی جاتی ہے

میرا ذہن پاکستان میں عید الفطر عیدالاضحی کے تہواروں کیطرف چلا گیا جہاں ان تہواروں کی آمد سے پہلے مہنگائی عروج پر چلی جاتی چاہے وہ عام دکاندار یا کپڑے سینے والا درزی یا وہ بڑے بڑے شاپنگ مال جو سارا سال سیل سیل کا راگ الاپتے رہتے ہیں وہ سب اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کے بجائے غوطے لگاتے ہیں اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا

اگر کسی دوکاندار سے پوچھ لیا جائے کہ جناب یہ پہلے تواس کی قیمت بہت کم تھی آپکو جھٹ سے جواب ملے گا جناب عید کی وجہ سے قیمتیں بڑھ گئی ہیں کیا کرے آج کل بہت مہنگائی ہوگی ایک دم مہنگائی کا رونا رو کر نارمل پرائس سے ڈبل قیمتیں وصول کی جاتی ہیں اور پرائس کنٹرول کمیٹیاں خانہ پری کیلئے چند ریڑھی بانوں کو جرمانہ کرکے اخبارات میں ویلڈن کی شہ سرخیوں کی زینت بن چکے ہوتے ہیں کہ جناب ہم مہنگائی کے جن کو قابو کررہے ہیں مگر بڑے بڑے شاپنگ مالز، ہوٹلوں پر جہاں پر منہ مانگے دام وصول کیے جاتے ہیں جانے کی زخمت گوارہ نہیں کرتے کیونکہ ان کو معلوم ہے کہ ان شاپنگ مالز، ہوٹلوں کے مالک کے مقامی منتخب نمائندگان سے گہرے مراسم ہیں یا وہ انجمن تاجران کے ممبر ہیں آخر نوکری بھی تو کرنی ہے ان مگرمچھوں پر ہاتھ ڈال کر نوکری تو نہیں کی جاسکتی۔

یہ فرق دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ واقعہ ہی انسانیت کا کوئی مذہب نہیں ہوتا کرسمس کے تہوار پر بڑے بڑے شاپنگ مالز پر محض اس لیے ڈسکاونٹ آفرز دی جاتی ہے تاکہ ہر انسان اس تہوار پر خود اور اپنے بچوں کو اس خوشی کے موقع پر ان میں خوشیاں بانٹ سکے مگر افسوس پاکستان میں ایسے تہوار قریب آتے ہی زخیرہ اندوزوں کی چاندی ہوجاتی ہے ہر طرف لوٹ مار کا بازار سرگرم ہوجاتا ہے اور لوٹ مار کی اس بہتی گنگا میں ہر شخص غوتے لگاتا نظر آتا ہے۔

آخر میں تمام مسیحی برادری کو ادارہ نئی دنیا نیوز کی طرف سے کرسمس کی خوشیاں مبارک ہوں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں