اسلام آباد(نئی دنیا)بابائے قوم قائدِ اعظم محمد علی جناح کا 147واں یومِ پیدائش آج ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے.بانی پاکستان نے ملک کی آزادی سے قبل اپنے کردار و عمل سے قوم میں نیا جوش و ولولہ پیدا کردیا۔
تفصیلات کے مطابق آج قائدِ اعظم کے یومِ پیدائش کے موقعے پر عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ ملک بھر میں بانی پاکستان کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے مختلف تقاریب، ریلیاں اور جلسے جلوس منعقد ہو رہے ہیں۔
بانی پاکستان قائدِ اعظم نے 25 دسمبر 1876 کے روز کراچی میں آنکھ کھولی۔ ابتدائی تعلیم 1882 میں شروع ہوئی جبکہ اعلیٰ تعلیم کا آغاز 1893 میں انگلینڈ روانگی سے ہوا۔ 1896 میں محمد علی جناح وکالت کا امتحان پاس کرکے بیرسٹر بن گئے اور پریکٹس کا آغاز کردیا۔سیاست کی بات کی جائے تو 1906 میں قائدِ اعظم کانگریس میں شامل ہوئے. تاہم وقت گزنے کے ساتھ آپ کو احساس ہوا کہ ہندو اور مسلمان ایک نہیں ہوسکتے۔ 1913 میں آپ نے آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی اور جلد قائدِ اعظم کے نام سے مشہور ہوئے۔مسلمانوں کے حقوق کیلئے 1928 میں قائد اعظم نے 14 نکات پیش کیے جو آگے چل کر قیامِ پاکستان کی راہ ہموار کرنے میں معاون ثابت ہوئے۔ 1940 میں قراردادِ پاکستان کی منظوری سے لے کر 1947 میں ایک الگ وطن کے حصول تک قائدِ اعظم نے بے مثال جدوجہد کی۔
افسوس، کہ نئی مملکتِ خداداد پاکستان کے قیام کے بعد قائدِ اعظم زیادہ عرصہ زندہ نہ رہ سکے۔ آپ نے ملک کے پہلے گورنر جنرل کے طور پر خدمات سرانجام دیتے ہوئے شدید محنت کی۔ 1930 میں ہی قائدِ اعظم تپ دق (ٹی بی) میں مبتلا ہو گئے تھے جو جان لیوا ثابت ہوئی۔ ملک کے عظیم گورنر جنرل قائدِ اعظم محمد علی جناح کے 11 ستمبر 1948 کو انتقال کی خبر قوم کے ہر نوجوان اور بڑے بوڑھے کے دل پر بجلی بن کر گری۔ زندگی کے آخری ایام بابائے قوم نے زیارت میں گزارے جسے آج کل قائدِ اعظم ریزیڈنسی کہا جاتا ہے۔قوم آپ کی خدمات وافکار کبھی نہیں بھولے گی۔