مشتبہ انسانی اسمگلنگ کے سبب فرانس میں روکے گئے طیارے کو، جس پر تین سو بھارتی شہری سوار تھے، ایک فرانسیسی عدالت نے روانہ ہونے کی اجازت دے دی۔ لیکن ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا نکاراگوا جانے والا یہ طیارہ بھارت واپس آئے گا۔
ایک ایئر بس متحدہ عرب امارات سے تین سو تین بھارتی مسافروں کو لے کر نکارا گوا جارہا تھا۔ جمعرات کو جب یہ طیارہ مشرقی فرانس کے ایک چھوٹے سے ہوائی اڈے واتری پر ایندھن بھرنے کے لیے رکا توایک گمنام اطلاع کی بنیاد پر اس کے تمام مسافروں کو حراست میں لے لیا گیا۔ یہ شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ طیارے کے مسافروں میں انسانی اسمگلنگ کے ممکنہ متاثرین بھی شامل ہیں۔
فرانسیسی حکام کے مطابق سب سے کم عمر مسافر اکیس ماہ کا ایک بچہ ہے جب کہ بچوں میں کئی نابالغ بھی شامل ہیں۔ طیارے کو گراونڈ کرنے کے بعد اس کے مسافروں کو پہلے طیارے میں رکھا گیا لیکن پھر انہیں ٹرمینل بلڈنگ میں منتقل کردیا گیا۔
مقامی حکام کے مطابق طبی عملے اور رضاکارو ں نے انہیں تمام بنیادی سہولیات فراہم کیں۔
تحقیقات کے بعد کیا ہوا؟
فرانسیسی محکمہ انصاف کے حکام نے مسافروں سے دو دن تک پوچھ گچھ کی۔ بعد میں اتوار کے روز فرانسیسی استغاثہ نے طیارے کو روانہ ہونے کی اجازت دے دی۔ مقامی حکام کے مطابق طیارہ پیر کے روز روانہ ہوجا ئے گا۔ لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ طیارہ کہاں جائے گا۔
ادھر نئی دہلی نے بھی ابھی تک اس بات کی کوئی اطلاع نہیں دی ہے کہ آیا یہ طیارہ بھارت واپس لوٹ رہا ہے۔
یہ طیارہ رومانیہ کی چارٹرڈ کمپنی لیجینڈ ایئرلائنز چلارہی ہے۔
کمپنی کی ایک وکیل لیلیانا باکایوکو نے خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ انہیں امید ہے کہ طیارہ پیر کے روز ”زیادہ سے زیادہ ممکنہ مسافروں کے ساتھ‘‘ بھارتی شہر ممبئی جاسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پیر کے روز تقریباً 280 مسافر فرانسیسی ایئرپورٹ سے روانہ ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عملے کے پندرہ ارکان کو پوچھ گچھ کے بعد ہفتے کے روز رہا کردیا گیا تھا اور ایئرلائنز نے بھی انسانی اسمگلنگ کے واقعے میں اپنے کسی بھی کردار سے انکار کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فرانس میں بھارتی سفارت خانے کو مسافروں سے قونصلر رسائی حاصل ہوگئی ہے۔ وہ صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے اور بھارتی مسافروں کی مدد کے لیے فرانسیسی حکومت کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔
کیا یہ مسافر امریکہ جارہے تھے؟
حکام نے بتایا کہ انہوں نے جمعے کے روز دو مسافروں کو حراست میں لیا ہے تاکہ ”اس بات کی تصدیق کی جاسکے کہ آیا ان کا کردار، طیارے پر سوار دیگر لوگوں سے مختلف تھا اور ان کے مقاصد کیا تھے۔‘‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے اس کیس سے وابستہ قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بارہ مسافروں نے سیاسی پناہ کی درخواست کی ہے۔
استغاثہ نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ کس قسم کی اسمگلنگ کا الزام لگایا گیا تھا اور آیا مسافروں کی حتمی منزل امریکہ تھی۔
خیال رہے کہ اس سال میکسیکو سے غیر قانونی طورپر امریکہ میں داخل ہونے والے بھارتیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
اس سال تیس ستمبر تک کی رپورٹ کے مطابق میکسیکو سے غیر قانونی طورپر امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے اکتالیس ہزار سات سو ستر بھارتی شہریوں کو گرفتار کیا گیا جو گزشتہ سال گرفتار کیے جانے والے اٹھارہ ہزار تین سو آٹھ بھارتیوں کے مقابلے میں دو گنا سے زیادہ ہے۔