سال 2024 کے آغاز کے موقع پر نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ پاکستان میں نیا سال شروع ہونے سے 9 گھنٹے قبل ہی دنیا میں نیا سال شروع ہوجاتا ہے اور سب سے پہلے بحرالکاہل کے دور دراز جزائر میں نیا سال شروع ہوتا ہے۔
دنیا میں سب سے پہلے 2023 کا آغاز وسطی بحرالکاہل کے جزائر ٹونگا اور کیریباتی میں ہوا، یہاں پاکستان سے 9 گھنٹے پہلے نیا سال شروع ہوتا ہے، ان چھوٹے جزائر میں پاکستانی وقت کے مطابق سہ پہر ساڑھے تین بجے کے بعد نیا سال شروع ہوجاتا ہے۔
اس جزیرے میں زیادہ تر انسانی بستیاں نہیں ہیں اس لیے یہاں پر نئے سال کا آغاز اتنی اہمیت نہیں رکھتا۔
ٹونگا اور کریباتی میں سال نو کے کچھ منٹ بعد ہی نیوزی لینڈ کے جزیرے چاٹھن میں بھی نئے سال کا آغاز ہوجاتا ہے اور یہاں بھی انسانی آبادی نہ ہونے کی وجہ سے نئے سال کے آغاز کو اہمیت نہیں دی جاتی۔
ٹونگا اور کیریباتی کے بعد نئے سال کا آغاز نیوزی لینڈ کے سب سے بڑے شہر آکلینڈ میں ہوتا ہے جو پاکستانی وقت کے مطابق شام 4 بجے کے بعد ہوتا ہے۔
یعنی جب پاکستان میں 31 دسمبر کی شام ہوتی ہے، اسی وقت نیوزی لینڈ میں نیا سال شروع ہوجاتا ہے۔
آکلینڈ وہ پہلا شہر ہے جہاں سال نو کا آغاز سب سے پہلے ہوتا ہے۔
نیوزی لینڈ کے بعد نئے سال کا آغاز روس کے دور دراز کے جزائر میں ہوتا ہے جہاں پاکستانی وقت کے مطابق 31 دسمبر کی شام 5 بجے کے بعد نیا سال شروع ہوجاتا ہے۔
ٹائمز اینڈ ڈیٹ ڈاٹ کام کے مطابق نیوزی لینڈ اور روس کے بعد نئے سال کے آغاز آسٹریلیا میں ہوتا ہے، جہاں پاکستان کے شام 6 بجے کے بعد نیا سال شروع ہوتا ہے۔
پاکستان کے شام 6 بجے سے رات 8 بجے تک نئے سال کا آغاز آسٹریلیا کے دور دراز جزائر میں ہوتا رہتا ہے۔
آسٹریلیا کے بعد نئے سال کا آغاز جاپان میں ہو تا ہے، جس کے بعد جنوبی کوریا سمیت قریبی ممالک میں بھی نئے سال کی شروعات ہوجاتی ہے۔
جاپان، شمالی کوریا، فلپائن، چین، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، میانمار، بنگلا دیش، نیپال، سری لنکا اور بھارت کے بعد پاکستان میں نئے سال کا آغاز ہوگا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دنیا کے کئی ممالک میں سال 2023 کا آغاز دیگر ممالک کے مقابلے 25 گھنٹے بعد بھی ہوگا۔
نئے سال کے آغاز کے 25 گھنٹے بعد امریکن جزیرے سمووا میں نئے سال کا آغاز ہوتا ہے، جس کے ایک گھنٹے بعد بیکر آئی لینڈ دنیا کا وہ آخری مقام ہوگا جو 2023 میں داخل ہوگا مگر وہاں کوئی آبادی نہیں تو وہاں کوئی اس کا ٰخیرمقدم کرنے والا نہیں ہوگا۔
یعنی امریکن سمووا کے رہائشی ہی سب سے آخر میں نئے سال کا جشن منائیں گے۔
سمووا سے کچھ گھنٹے قبل امریکا کی مختلف ریاستوں میں بھی سال نو کا آغاز ہوجاتا ہے اور دنیا ایشیا کے زیادہ تر ممالک میں نئے سال کی شروعات کے بعد یورپ اور افریقہ میں ترتیب وار سال نو کی تقریبات شروع ہوجاتی ہیں۔