ہسپانوی پولیس نے کہا ہے کہ اس نے تقریباً 50 آوارہ بلیوں کو مبینہ طور پر زہر دینے کے ایک کیس کی تفتیش شروع کر دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ واقعہ جنوبی شہر قرطبہ کے قریب ایک گاؤں لا کارلوٹا میں پیش آیا ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ کالونی میں 31 دسمبر کو کچرے کے ڈھیر پر 10 مری ہوئی بلیاں پڑی تھیں۔
منگل کو مقامی افراد نے جانوروں کے حقوق کے ادارے (پی اے سی ایم اے) کو مری ہوئی بلیوں کے بارے میں اطلاع دی تھی جس نے گارڈیا سول پولیس میں 47 مری ہوئی بلیوں کے بارے میں شکایت درج کروائی۔
’کچھ مری ہوئی بلیاں کنٹینرز میں پڑی ہوئی تھی جبکہ دیگر سڑک پر پڑی ہوئی تھیں اور ایک بلا زندہ بچ گیا تھا جس کی حالت بہت خراب تھی۔‘
پی اے سی ایم اے کی ترجمان نے کہا ہے کہ باقی بلیاں غائب ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ زہر دیے جانے کے بعد قریبی جنگل میں ان کی موت واقع ہوگئی ہے۔
پولیس ترجمان نے کہا ہے کہ افسران کو واقعے کی تحقیقات کے لیے روانہ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا بلیوں کی موت زہر دینے یا دیگر وجوہات کی وجہ سے ہوئی۔ اگر کسی نے جرم کیا ہے تو ملوث افراد کی شناخت کی جائے گی۔‘
ستمبر میں نافذ ہونے والے ایک نئے قانون کے تحت جو بھی شخص جانوروں کی موت میں ملوث پایا گیا اس کو تین سال تک کی قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
جمعرات کو سپین کی پولیس نے چار چھاپوں کے دوران آٹھ افراد کو گرفتار کر لیا تھا اور 100 سے زیادہ جانوروں کو بازیاب کرایا گیا۔
یہ افراد مبینہ طور پر کتوں کو ہنگری اور سلوویکیا سے لاتے اور ان کو سپین میں جعلی دستاویزات کے ساتھ فروخت کرتے۔